اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تین مزید اسلامی ممالک، آذر بائیجان، تاجکستان اور انڈونیشیا نے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ ان تین ممالک کی اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت سے کل ممالک کی تعداد 42 ہو جائے گی اور یہ اتحاد نیٹواتحاد کے ہم پلہ ہو جائیگا۔ اسلامی فوجی اتحاد میں شامل ہونے والے ملک آذر بائیجان کی 85 فیصد آبادی شیعہ اور 15 فیصد سنی ہے۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا ہے کہ پاکستان اس اتحاد سے الگ نہیں اوریہ کسی ملک کے خلاف نہیں ہے،یہ اتحاد ایران اور عراق کے خلاف نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اتحاد میں سنی اورشیعہ ریاستیں بھی شامل ہیں،لبنان کے سپیکر قومی اسمبلی نے بھی اس اتحاد کو سراہا ہے اور امید ہے کہ یہ بھی اس اتحاد کا حصہ بن جائے گا۔نیم شیعہ ریاست عمان اس اتحاد کا حصہ ہے،تین اسلامی ممالک جن میں شیعہ اکثریتی ملک آذر بائیجان، تاجکستان اور انڈونیشیا نے بھی اس اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے اتحاد ی ممالک کی تعداد42ہوجائے گی اور یہ اتحاد نیٹو کے ہم پلہ ہوجائے گا، جو شامل نہیں ہیں ان کو بھی شامل کرنا چاہیے۔مجیب الرحمان شامی کا کہنا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کا جھگڑا ختم کروانے میں جنرل راحیل شریف کردار ادا کرسکتے ہیں،ایران اور شام بھی بعد میں اس اتحاد کا حصہ بن سکتے ہیں۔