واشنگٹن(آئی این پی)امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے منصب کیلئے ایک سابق سینیٹر کا چناؤ کیا ہے جن کے روس کے سفر پر پابندی عائد ہے۔امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریاسٹ انڈیانا سے تعلق رکھنے والے 73 سالہ سابق ریپبلکن سینیٹر ڈان کوٹس کے چنے جانے سے ان لوگوں کے اندیشے ٹھنڈے پڑ جائیں گے جو یہ سمجھتے ہیں کہ صدر ٹرمپ روسی صدر ولادیمر پوتن کی چاپلوسی کر سکتے ہیں۔
ڈان کوٹس ان 6 سینیٹروں اور وہائٹ ہاس کے 3 ذمے داران میں سے ایک ہیں جن پر ماسکو نے 2014 میں روس کا سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ پابندی واشنگٹن کی جانب سے ماسکو پر لگائی جانے والی ان پابندیوں کے جواب میں تھی جو روس کے جزیرہ نما کریمیا کو اپنے اندر ضم کرنے پر عائد کی گئیں تھیں۔واضح رہے کہ امریکا میں قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کا منصب ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد پہلی مرتبہ سامنے آیا۔ اس عہدے کی ذمے داری مختلف امریکی خفیہ ایجنسیوں کی سرگرمیوں میں کوآرڈی نیشن پیدا کرنا ہے۔
ان ایجنسیوں کی تعداد 17 ہے جن میںCIA اور FBI اور نیشنل سکیورٹی ایجنسی شامل ہیں۔ڈان کوٹس 1989 سے 1999 تک اور پھر 2011 سے گزشتہ منگل کے روز اپنی مدت ختم ہونے تک سینیٹر کے عہدے پر فائر رہے۔ انہوں نے 2001 سے 2005 تک جرمنی میں امریکی سفیر کے طور پر بھی کام کیا۔ وہ گزشتہ چھ برسوں کے دوران سینیٹ میں انٹیلیجنس کے امور کی کمیٹی اور متعدد اقتصادی کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔سینیٹ کی جانب سے توثیق کی صورت میں وہ جیمس کلیبر کی جگہ لیں گے جو 2010 سے اوباما انتظامیہ میں قومی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔