بیجنگ(آئی این پی )چین نے اقوام متحدہ میں کالعدم تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قراردلوانے کے عمل کو رکوانے کے حوالے سے بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کینگ شوانگ نے جمعرات کو معمول کی پریس بریفنگ میں چین پر عائد کئے جانیو الے دوہرے معیار کے حوالے سے بھارتی الزامات کو مسترد کیا ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ معاملہ پر چین نے پیشہ ورانہ طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے اپنا فیصلہ کیا ۔ترجمان نے کہاکہ بھارتی الزامات میں کوئی صداقت نہیں ،بلکہ پاکستان خود ہمسایہ ملک کی دہشتگردی کاشکارہے
۔ترجما ن نے کہاکہ پاکستانی قوم نے دہشتگردی کے خلاف اب تک ہزاروں افراد کی قربانیاں دی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پرکسی قسم کالزام لگانے سے قبل بھارت کوسوچناچاہیے ۔ترجمان نے کہا کہ مولانا مسعود اظہر کے معاملہ پر سیکیورٹی کونسل کی 1267کے حوالے سے چین پر لگائے جانے والے دوہرے معیار کا الزام درست نہیں ہے ہم نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر اقدام اٹھایا ۔انہوں نے کہا کہ چین مولانا مسعود اظہر کو عالمی دہشتگرد قرار دینے کے معاملہ پر لگائے جانے والے دوہرے معیار کو تسلیم نہیں کرتا کیونکہ چین اس معاملہ پر ایک موقف اختیار کر چکا ہے اور یہ موقف اصولوں اور شواہد کی بنیاد پر ہے ۔چین 1267کمیٹی میں مذکورہ معاملہ پر مثبت، تعمیری اور پیشہ ورانہ طریقہ سے معروضیت کے ساتھ بحث کررہا ہے ۔کمیٹی کے اراکین کے مابین اس درخواست پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے ۔چین کی جانب سے اس درخواست پر پہلے ہی تکنیکی طور پر اعتراض لگانے کا مقصد مذکورہ معاملہ کو متعلقہ فریقین کے مابین مشاورت کے لئے وقت دینے کے لئے تھا ،ہم نے اس درخواست کے حوالے سے جو بھی اقدامات اٹھائے ہیں وہ سیکیورٹی کونسل کے قانونی طریقہ کار کے مطابق ہیں جوکہ کمیٹی کے اختیار اور اس کے موثر ہونے کے معاملہ کو بھی تحفظ دیں گے ۔چین بھارت سمیت مذکورہ معاملہ تمام فریقین کے ساتھ رابطہ میں رہے گا ،میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ چین اور بھارت دونوں دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں،دونوں ممالک کے انسداد دہشت گردی کے اہداف مشترکہ ہیں اور اس شعبہ میں اکٹھے کام کررہے ہیں ،ہم دہشتگردی سے لڑنے اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و سیکیورٹی کو قائم رکھنے کیلئے بھارت کے ساتھ تعاون کو وسیع کرنے کے خواہش مند ہیں،جہاں تک چین اور بھارت کے تعلقات کا تعلق ہے یہ دونوں ہی بڑے ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشتیں ہیں ، مزید قریبی شراکت داری قائم کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مفاد اور علاقائی امن واستحکام کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ،ہم بھارت کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری میں تعاون کو بہتر بنانے کو تیار ہیں اور ہمارا یہ موقف تبدیل نہیں ہوگا۔