اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی مظالم اپنے عروج پر ہیں اور مظلوم فلسطینی بس زندہ رہنے کی خاطر جدو جہد میں مصروف ہیں ۔ تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق چاروں طرف سے محصور فلسطینیوں کے لئے خوراک اور ادویات کا واحد راستہ مصر سے منسلک زیر زمین سرنگیں تھیں جنہیں اسرائیل تباہ کرنے کے درپے تھا لیکن انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ سرنگیں تباہ کر دی گئی ہیں اور ان سرنگوں کو اسرائیل نے نہیں بلکہ مصر نے تباہ کر ڈالا ہے۔اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے مصری فوج کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تباہ کی جانے والی 12 سرنگیں غزہ کی پٹی اور مصر کے صحرائے سینائی کے درمیان واقع تھیں۔ ان سرنگوں کو یہ کہہ کر تباہ کر دیا گیا ہے کہ فسطینی تنطیم حماس انہیں ہتھیاروں و دیگر ممنوعہ اشیاء4 کی سمگلنگ کے لئے استعمال کررہی تھی۔ مصری فوج کے ترجمان تامیر الرفیع نے سرنگوں کو تباہ کئے جانے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ آپریشن کب کیا گیا۔اس سے پہلے حماس کی جانب سے ایک رپورٹ شائع کی گئی جس میں بتایا گیا کہ سال 2016 کے دوران اس کے 21 اہلکاروں کو غزہ کی پٹی کے نیچے سرنگیں کھودنے کے دوران ہلاک کیا گیا۔ گزشتہ ماہ یہ اطلاع بھی سامنے آئی کہ مصری فوج کی جانب سے ایک سرنگ میں سمندری پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے چار افراد ہلاک ہوئے، جن کی عمریں 22 سے 45 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ مصری حکام کے مطابق ان افراد کی لاشیں سرنگ میں پانی چھوڑے جانے کے 9دن بعد ملیں۔