واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ اورعراق کی جنگ کے بعد جب امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے سابق عراقی صدرصدام حسین کودسمبر2003میں گرفتارکیاتواس وقت امریکیوں کے لئے سب سے بڑی مشکل صدام حسین کی شناخت کی تصدیق اوران سے تفتیش کرناتھی ۔اس بات کاانکشاف سی آئی اے کے اس وقت کے ڈائریکٹرجان نکسن نے کیا۔
ایک برطانوی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے جان نکسن نے بتایاکہ جب صدام حسین کو امریکی فوج نے تکریت سےگرفتارکیاتو میں اس وقت عراق میں ہی کام کررہاتھااورصدام حسین سے تفتیش کرنے کی مجھے ذمہ داری سونپی گئی ۔انہوں نے بتایاکہ امریکہ عراق جنگ کے دوران ہی یہ افواہیں عام تھیں کہ صدام حسین کی شناخت کرناایک مشکل کام ہے کیونکہ ان کے کئی ہم شکل ہیں ۔جان نکسن نے بتایاکہ دوران تفتیش جب میں نے صدام حسین پرنظرڈالی توان کے چہرے پروہی کیفیت تھی جومیں ایک کتاب میں پڑھ چکاتھا۔انہوں نے انکشاف کیاکہ میں نے صدام حسین سے دوران تفتیش ان کی زندگی کے کئی ایسے پہلودیکھے جن کے بارے میں امریکی میڈیانے کبھی ذکرتک نہیں ہواتھا۔جان نکسن نے بتایاکہ میں نے اپنی زندگی میں ایسے بہت کم افراد دیکھے جن میں صدام حسین جیسی کرشماتی صلاحیتیں ہوں گی ۔انہوں نے بتایاکہ صدام حسین کوعراقی صدارت سے ہٹانے کے بعد امریکہ کی خطے میں مشکلات بڑھ گئی تھیں ۔جان نکسن نے کہاکہ اگرامریکہ صدام حسین کوعراق کی صدارت سے الگ نہ کرتاتوآج مشرق وسطی کے حالات بہت بہترہوتے ۔انہوں نے شرمندگی کااظہارکرتے ہوئے بتایاکہ بش انتظامیہ کے پاس صدام حسین کوہٹانے کے بعد ایساکوئی منصوبہ نہیں تھاکہ وہ حالات کوکنڑول کرسکے ۔