نیویارک(این این آئی)روس اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے بارے میں قرارداد کو ویٹو کردیا ہے۔مصر کی جانب پیش کردہ اس قرارداد میں شام کے شمالی شہر حلب میں سات روز کے لیے جنگ بندی
کا مطالبہ کیا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق قرارداد کی عدم منظوری پر اقوام متحدہ میں مصر کے ایلچی عمرو ابوالعطا نے سلامتی کونسل کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔انھوں نے دل گرفتہ انداز میں علاقائی
طاقتوں کو براہ راست مخاطب ہوکر کہاکہ شام میں آپ کس بنیاد پر لڑرہے ہو جبکہ آپ یہ دیکھ رہے ہو کہ ایک عورت نے اپنے مرتے ہوئے بچے کو اٹھایا ہوا ہے اور شامی اجنبیوں سے مدد کے طلب گار ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ کون سا دین یا فرقہ خونریزی کی اجازت دیتا ہے؟اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سنہ 2011ء کے بعد یہ چھٹا موقع ہے کہ روس نے شام کے بارے میں قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔چین نے پانچویں
مرتبہ شام پر قرارداد کو مسترد کیا ہے۔قرار داد کا مسودہ مصر نے نیوزی لینڈ اور سپین کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا۔وینزویلا نے بھی اس کے خلاف ووٹ دیا ہے جبکہ انگولا قرارداد پر رائے شماری کے وقت اجلاس سے غیر حاضر رہا۔سلامتی کونسل کے باقی گیارہ ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔