نئی دہلی (آئی این پی)سرتاج عزیز کاسرپرائز،اتوار کو بھارت پہنچنا تھا ہفتے کو ہی پہنچ گئے،کیا بریک تھرو ہونے والا ہے؟،بھارتی میڈیا نے بڑادعویٰ کردیا،بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پروزیراعظم نریندرمودی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے درمیان ملاقات کا امکان ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق امرتسر میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران وزیراعظم نریندرمودی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے درمیان غیر رسمی ملاقات ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات اْڑی میں بھارتی فوجی بیس پر ہونے والے حملے کے بعد سے کشیدگی اختیار کیے ہوئے ہیں، اور گذشتہ چند ماہ کے دوران فائرنگ، شیلنگ اور حملوں کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے۔بھارت کے شہر امرتسر میں افغانستان کے حوالے سے ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا آغاز ہوگیا، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان میں ترقی، امن و استحکام سے متعلق دو روزہ کانفرنس امرتسر میں شروع ہوگئی ہے جس میں شرکت کیلئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز خصوصی طیارے کے ذریعے امرتسر پہنچ گئے جہاں انکا پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکاروں اور دیگر حکام نے استقبال کیا۔اس سے قبل مشیر خارجہ سرتاج عزیز کو اتوار کے روز امرتسر آنا تھا تاہم انکے دورے کے شیڈول میں اچانک تبدیلی سامنے آئے جس کے تحت وہ ہفتہ کی شام ہی امرتسر پہنچ گئے۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان سمیت خطے کے ممالک کے وزرا خارجہ اور نمائند گان شرکت کریں گے۔2 روزہ کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ سیشن ہوگا جس میں خطے کے ممالک افغانستان میں امن و ترقی سے متعلق تبادلہ خیال کیا جائے گا۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کریں گئے انکے ساتھ دفتر خارجہ میں ڈی جی افغانستان منصور علی بھی ہیں۔سرتاج عزیزکانفرنس میں پرامن افغانستان کے لئے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کریں گے اور افغان مصالحتی عمل پربھی بات کریں گے کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور افغان صدراشرف غنی بھی خطاب کریں گے۔کانفرنس میں چالیس سے زائد ممالک کے سربراہان اور اعلی حکام شرکت کریں گے۔
ہارٹ آف ایشیا کا ایجنڈا پرامن افغانستان ہے کانفرنس میں افغانستان کو پر امن بنانے کے علاوہ اقتصادی
و معاشی ترقی کے معاملہ پر غور کیا جائے گا خطے کے ممالک کے درمیان پہلی کانفرنس نومبر دوہزار گیارہ میں ہوئی تھی امریکا سمیت بیس ممالک نے اس کانفرنس کی تجویز کی حمایت کی تھی۔