نئی دہلی (آئی این پی )بھارت نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر پاکستان کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو دوبارہ معمول پر لانے کیلئے جاری دہشتگردی کو برداشت نہیں کریں گئے، نگروٹہ حملے میں 7سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد اگلا قدم اٹھانے کا کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مخصوص تفصیلات کے منتظر ہیں ،
حکومت نے واقعے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اپنی قومی سلامتی کیلئے جو بھی ضروری ہوا کریں گئے۔جمعرات کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھاکہ بھارت مذاکرات کے حق میں ہے لیکن موجودہ صورتحال میں نہیں ۔انکا کہنا تھاکہ ہم دوطرفہ تعلقات کو دوبارہ معمول پر لانے کیلئے جاری دہشتگردی کو برداشت نہیں کریں گئے ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے دوطرفہ میٹنگ کے حوالے سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ نگروٹہ حملے میں 7سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کے حوالے سے اگلے قدم اٹھانے کا کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مخصوص تفصیلات کے منتظر ہیں ،حکومت نے واقعے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اپنی قومی سلامتی کیلئے جو بھی ضروری ہوا کریں گئے ۔وکا س سوراپ نے الزام لگایا کہ پاکستان دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کررہا ہے ا ور یہ چیز اسے عالمی برادری میں تنہا کردے گی ۔بھارت کو کئی سالوں سے دہشتگرد حملوں کا سامنا ہے جنھیں پاکستان کی طرف سے سپانسر کیا جاتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے سرحد پار دہشتگردی بڑ اچیلنج ہے جس کا بھارت کو کئی دہائیوں سے سامنا ہے