پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت میں جیل سے خطرناک قیدیوں کے فرار کے بعد نیا تنازع کھڑا ہوگیا

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2016 |

نئی دہلی (آئی این پی) بھارت میں کانگریس کے پنجاب کے صدر امریندر سنگھ اور پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل پولیس سریش اروڑا کے نابھا سنٹرل جیل سے فرار ہونے والوں کے متعلق بیانات کے بعد ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔بھارتی اخبار ’’ دی ٹریبیون‘‘ کے مطابق امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہرمندر سنگھ منٹو اور دیگر افراد کے نابھا سنٹرل جیل سے فرار ہونے کے پیچھے گہری سازش تھی۔انھوں نے اس مقدمے کی انکوائری سی بی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔اخبار کے مطابق پنجاب کے ڈی جی پی سریش اروڑا کا کہنا تھا کہ ہرمندر سنگھ منٹو پاکستان میں دہشت گرد گروپوں کے ساتھ رابطے میں تھے لیکن جیل سے فرار کی سازش مجرموں کے گروہ نے انڈیا میں تیار کی تھی۔انھوں نے نائب وزیرِ اعلیٰ اور وزیرِ داخلہ سکھبیر سنگھ بادل کے اس بیان کی تایئد کی کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے جیل میں منٹو سے رابطے کے کافی امکانات ہیں۔

تاہم امریندر سنگھ کا کہنا تھا کہ جیل سے فرار ایک گہری سازش تھی اور اس میں کئی لوگ ملوث ہو سکتے ہیں۔اخبار دی ٹریبیون میں چھپنے والے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ اگر منٹو کے فرار کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہوتا تو وہ دلی میں پکڑے جانے کی بجائے اس وقت سرحد پار بیٹھے ہوتے۔یاد رہے کہ پولیس نے پیر کو کہا تھا کہ نابھا سنٹرل جیل سے فرار ہونے والے ایک مشتبہ سکھ شدت پسند ملزم ہرمندر سنگھ منٹو کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔ہرمندر سنگھ منٹو پر کالعدم سکھ شدت پسند تنظیم خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہونے کا الزام ہے اور وہ گذشتہ روز نابھا جیل پر پولیس کی وردیوں میں ملبوس مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہرمندر سنگھ منٹو کو تقریباً دو سو کلومیٹر دور دلی کے مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا گیا۔تاہم فرار ہونے والے دیگر چار قیدیوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی انڈیا میں نابھا سنٹرل جیل پر مسلح افراد کے حملے کے بعد مقامی حکام نے بڑے پیمانے پر ایک سرچ آپریشن شروع کر دیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والوں میں بدمعاش وکی کوندر، گرپریت سکون، نیتا دیول، اور وکرم جیت شامل ہیں۔ہرمندر سنگھ منٹو وک دو سال قبل 2014 میں دلی کے بین الاقومای ہوائی اڈے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ان پر قتل، قاتلانہ حملوں اور سازشوں کے سلسلے میں کم از کم 10 مقدمات ہیں۔ ہرمندر سنگھ منٹو پر 2008 میں ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ پر قاتلانہ حملے اور 2010 میں ہلواراہ میں بھارتی فضائیہ کے ایک اڈے سے ہتھیار برآمد ہونے میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ادھر بھارتی پنجاب کے نائب وزیراعلیٰ اور صوبے کے وزیرِ داخلہ سکھبیر سنگھ بادل نے کہا تھا کہ اس کارروائی کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…