نئی دہلی (آن لائن)نریندر مودی کی پالیسیاں بھارت کو لے ڈوبیں، غیرملکی سرمایہ کار بھاگ گئے اور بھارتی روپیہ کم ترین سطح پر آگیا۔تفصیلات کے مطابق نوٹوں کی تبدیلی کا معاملہ ہو یا پاکستان سے کشیدگی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھارت سرکار کی پالیسیوں کو رد کردیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق ایک ماہ کے دوران بھارتی مارکیٹ سے دو ارب ستر کروڑ ڈالر کا غیر ملکی سرمایہ نکل گیا، صرف نومبر میں بھارتی روپے کی قدر میں ڈھائی فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ نوٹوں کی تبدیلی کی وجہ سے بازار میں سرمائے کی شدید قلت ہے، دوسری طرف غیرملکی سرمایہ کار مودی کی پالیسیوں سے مطمئن نہیں، اسی لئے بھارت کی اسٹاک اور بانڈ مارکیٹ فروخت کے شدید دباو کا شکار ہیں۔یاد رہے کہ مودی حکومت نے کالے دھن کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے آٹھ اور نو نومبر کی درمیانی رات سے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی لگنے کے بعد عوام نئی اذیت میں مبتلا ہوگئے، اپنی نوکری اور کاروبار کو پس پشت ڈال کر اپنے نوٹ بچانے کے لیے بینکوں میں قطاریں بنا کر کھڑے ہوگئے جبکہ اے ٹی ایم مشینوں نے بھی کام کرنا بند کردیا۔حکومت کے اس اعلان کے بعد کم آمدن والے کاروباری، بڑے تاجر اور وہ عام لوگ جن کی زندگی اور کاروبار نقد پیسوں پر منحصر ہے حکومت کے اس قدم سے بری طرح متاثر ہوئے۔