قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب اورمصرکے درمیان شام کی جنگ کے حوالے سے اختلافات کھل کرسامنے آگئے ہیں اورمصرنے سعودی عرب کے دبائوکومسترد کرتے ہوئے شامی صدربشارالاسدکی مکمل حمایت کااعلان کردیاہے ۔
ایک امریکی ویب سائیٹ کی رپور ٹ کے مطابق مصرنے سعودی عرب کادبائوپش پست رکھتے ہوئے اپنے فوجی جنرل ،اہلکاراورفضائیہ کوشام بھیج دیاہے جوکہ شام کےلئے لڑیں گے جبکہ آخری اطلاعات تک مصر کے فوجی دستے شام پہنچ چکے ہیں جبکہ سینئر جرنیل اور 18 ہیلی کاپٹر پائلٹ بھی حمہ ائیربیس پہنچ چکے ہیں اورساتھ شام کی سفارتی حمایت بھی کردی گئی ہے .
عرب میڈیاکی رپورٹس کے مطابق مصرکے اہم جنرل ایک ماہ سے شام کےلئے لڑرہے ہیں جبکہ اگلے ماہ مزید فوج شام بھیجی جائے گی ۔مصرکے صدرعبدالفتح السیسی نے بھی سعودی عرب پرواضح کردیاہے کہ وہ شام کے ساتھ ہیں ۔
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق مصرنے پہلے یمن کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کاساتھ نہ دے کردوریاں پیداکی تھیں جبکہ اب شام کی حمایت کرنے سے یہ دوریاں مزیدبڑھ گئی ہیں اوران کوکم کرنےکےلئے کوئی موثرفریق بھی موجود نہیں ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب اس سے قبل مصرکی مالی امداداورلاکھوں ٹن تیل کی فراہمی معطل کرچکاہے تاہم ابھی تک سعودی عرب کامصرکے نئے اقدام کے بارے میں کوئی موقف سامنے نہیں آیاہے ۔