بغداد(آئی این پی)عراق میں شیعہ زائرین پر خودکش ٹرک بم حملے میں 80افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے جنوب میں واقع شہر الحلہ میں ایک پٹرول اسٹیشن سے ملحقہ ریسٹورنٹ پر آرام کرنے والے شیعہ زائرین کے اجتماع کو بارود سے بھرے ٹرک سے نشانہ بنایا گیا۔ پٹرول اسٹیشن پر زائرین کی نصف درجن سے زائد بسیں کھڑی تھیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں 80افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے ،زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا
جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔طبی اور سیکورٹی ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔ہلاک ہونے والوں میں ایرانی زائرین بھی شامل ہیں۔ یہ زائرین کربلا سے اربعین کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد واپس جا رہے تھے۔ الحلہ کا شہر کربلا سے تقریبا 24 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے عماق نیوز ایجنسیکے ذریعے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 200افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کا دعویٰ کیاہے ۔بظاہر اس حملے میں شومالی گاؤ ں کے قریب ایرانی شیعہ زائرین کی بسوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔صوبائی سکیورٹی چیف فلاح الرضی راضی نے بتایا کہ اس حملے میں 80 کے قریب ہلاک ہونے والوں میں ایرانی بھی شامل ہیں اور 20 سے زائد زخمی ہیں۔ ایک رہائشی نے بتایا کہ پٹرول پمپ اسٹیشن بغداد اور بصرہ کے جنوبی ساحلی شہر کے درمیان موٹروے پر تھا۔17سے 20ملین افراد کربلا کی زیارت کرتے ہیں۔عراقی حکام کا کہنا ہے کہ تقریبا تین ملین ایرانیوں نے اس سال عراق کا سفر کیاجن میں سے کافی لوگوں نے کئی دنوں تک کربلا میں قیام کیا ہے