اسلا م آباد(آئی این پی)سینیٹ نے 27 اکتوبر 2016ء کو مکہ مکرمہ کی طرف میزائل فائر کرنے کے خلاف مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی ۔ قرار داد کے تحت مکہ مکرمہ کی جانب سے میزائل فائر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے او آئی سی اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے مقدس مقامات کی حرمت کی پامالی کیخلاف سختی سے نوٹس لے۔
منگل کو ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدارت میں ہواجس میں سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے 27 اکتوبر 2016ء کو جنگجوؤں کی جانب سے مکہ مکرمہ کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کرنے پر مذمت کیلئے قرار داد پیش کی۔ قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان بالا 27 اکتوبر 2016ء مکہ مکرمہ کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کئے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے جس کو سعودی عرب کے ایئر ڈیفنس کی جانب سے روکا اور تباہ کیا گیا۔
قرار داد میں او آئی سی اور اقوا م متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا گیا کہ وہ ایک ارب مسلمانوں کے مقدس مقاما ت کی حرمت کی پامالی کیخلاف سختی سے نوٹس لیں۔ حملہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کے حوالے سے عالمی کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ قرار داد میں یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام کے جذبات اور مسلم امہ کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے ایوان بالا ایسے اقدامات کی سختی سے مذمت کرتا ہے جس سے مسلمانوں کے جذبات اور احساسات مجروح ہو ں۔ ایوان حکومت پاکستان پر ز ور دیتا ہے کہ وہ سعودی عرب کو مقدس مقامات کے تحفظ اور ان کے تقدس کی حفاظت کیلئے بھرپور تعاون فراہم کرنے کا اعادہ کرے۔ مقدس مقامات پر دنیا بھر سے آنے والے مسلمانوں کو یکجا کرتے ہیں۔ ۔۔۔