لندن(این این آئی) امریکی معروف کمپنی جنرل موٹرز آئندہ سال جنوری میں ٹرمپ کے وہائٹ ہاؤس میں داخل ہونے سے قبل صدارتی گاڑی کو تیار کر د گی،برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے 45 ویں صدر کی آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو’’دی بییسٹ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ٹرمپ کی صدارتی گاڑی حفاظتی اقدامات کے لحاظ سے موجود صدر بارک اوباما کی کیڈلاک سے زیادہ خصوصیات کی حامل ہو گی۔ غالب گمان ہے کہ گاڑی پر سیاہ اور چاندی کا رنگ ہوگا۔جنرل موٹرز کمپنی تین دہائیوں سے صدارتی گاڑی تیار کرنے کی ذمے داری انجام دے رہی ہے۔
کچھ عرصہ قبل آئندہ صدر کی گاڑی کی تیاری کے لیے کمپنی کو 1.5 کروڑ ڈالر ادا کر دیے گئے ۔یاد رہے کہ وہائٹ ہاؤس کی ملکیت میں دنیا بھر میں 12 صدارتی گاڑیاں ہیں جو امریکی صدر کے دوروں کے دوران ان کی حفاظت کے لیے مخصوص ہیں۔ ان میں ہر ایک گاڑی کی قیمت تقریبا 15 لاکھ ڈالر ہے۔صدر اوباما کے زیر استعمال موجودہ صدارتی گاڑی کا وزن تقریبا 8 ٹن ہے۔ اس کے دروازوں کی موٹائی تقریبا 8 انچ ہے اور ہر دروازے کا وزن بوئنگ 474 طیارے کے دروازے کے برابر ہے۔ گاڑی کا اندرونی کیبن مکمل طور پر سِیل ہوتا ہے تاکہ کسی بھی کیمیائی یا حیاتیاتی حملے سے محفوظ رہا جا سکے۔گاڑی کی بیرونی ہوا کے زہر آلود ہونے کی صورت میں گاڑی کے اندر تازہ آکسیجن فراہم کرنے کا مکمل بندوبست کیا گیا ہے۔گاڑی کے تمام شیشے بند رہتے ہیں جن کو کھولا نہیں جا سکتا ما سوا ڈرائیور کے خصوصی شیشے کے تاکہ وہ ضرورت پڑنے پر چْنگی وغیرہ کی ادائیگی کر سکے۔
گاڑی کے تمام شیشے بلٹ پروف ہیں اور ان پر کسی قسم کے دھماکا خیز مواد کا اثر نہیں ہوتا۔جہاں تک صدارتی گاڑی کے ٹائروں کا تعلق ہے تو ان پر خصوصی موادکیولار کی تہہ چڑھائی گئی ہے تاکہ وہ پھٹنے سے محفوظ رہیں۔ تاہم اگر بد ترین صورت حال میں وہ کسی طرح پھٹ بھی گئے تو ٹائر کے فولادی رِم گاڑی کا توازن خراب نہیں ہونے دیں گے۔صدارتی گاڑی میں ایندھن کی ٹنکی پر بھی ایک خاص قسم کی تہہ چڑھائی گئی ہے۔ یہ ایک خاص نوعیت کے جھاگ پر مشتمل ہوتی ہے جو براہ راست نشانہ بنائے جانے کی صورت میں بھی ٹنکی کو پھٹنے سے روک دیتا ہے۔
صدارتی گاڑی کو اعلی ترین کوالٹی کے 9 نائٹ ویڑن کیمروں سے بھی لیس کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ اور سیٹلائٹ کمیونی کیشن سسٹم بھی موجود ہیں تاکہ کسی بھی نوعیت کے حالات میں امریکی صدر کے بیرونی دنیا سے رابطے کو یقینی بنایا جا سکے۔صدارتی گاڑی میں امریکی صدر کے بلڈ گروپ سے ملنے والے خون کی دو پوائنٹ مقدار ہمیشہ موجود رہتی ہے۔علاوہ ازیں یقینی طور پر صدارتی گاڑی ہر طرح کے آگ بجھانے والے آلات ، ہتھیار ، نائٹ ویڑن چشموں اور آنسو گیس چھوڑنے والے آلات سے لیس ہوتی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی نوعیت کے شورش زدہ حالات سے بحفاظت باہر نکلا جا سکے۔جس کی مالیت پاکستانی روپے کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ارب کی ہو گی
کون تیار کر رہا ہے اوراس پر کتنے ارب روپے خرچ ہونگے ؟جان کر ہوش اڑ جائینگے
21
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں