واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی محکمہ خارجہ میں ترجمان جان کربی اور روسی صحافی کے درمیان نوک جھونک ہوگئی، شامی بحران پرجان کربی نے چبھتے ہوئے سوالات کا جواب دینے سے گریز کیا تو روسی خاتون صحافی پریس بریفنگ چھوڑ کرچلی گئیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی اور روسی ٹی وی کی خاتون رپورٹر آمنے سامنے آگئی، جان کربی نے کہا کہ شام میں روسی فضائیہ کی کارروائی میں پانچ اسپتال اور ایک موبائل کلینک تباہ ہوگئے، روسی صحافی نے اسپتالوں کی فہرست کا مطالبہ کردیا
اور کہا آپ روس پر الزام لگا رہے ہیں۔جان کربی نے کہا ہم روس پر الزام نہیں لگا رہے، شام میں موجود امدادی تنظیمیں ایسا کہہ رہی ہیں، روسی ٹی وی کی رپورٹر نے سوال کیا کہ کون سے اسپتال کون سے شہرمیں نشانہ بنائے گئے اور پھر ایک کے بعد ایک سوال سے جان کربی نے جان چھڑاتے ہوئے روسی ٹی وی کی رپورٹر کو کہا کہ وہ اس سوال کا جواب روسی وزیرخارجہ سے پوچھیں۔ابھی نوک جھونک عروج پر تھی کہ امریکی خبرایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹر خاتون صحافی کے حق میں بول پڑے اور کہا جان کربی کو صحافی سے اس انداز میں بات نہیں کرنی چاہیے ۔جان کربی بضد رہے کہ خاتون صحافی کا تعلق روسی سرکاری ٹی وی سے ہے، ابھی یہ صورتحال جاری ہی تھی کہ روسی ٹی وی کی رپورٹر احتجاجا پریس بریفنگ ادھوری چھوڑ کرچلی گئیں۔