کابل (آئی این پی)افغانستان میں نیٹو کے ڈرون حملے اور سیکورٹی فورسز کی کاروائیوں میں طالبان کے 3اہم کمانڈروں سمیت 48شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ،دوسری جانب افغان پولیس کی انسداد دہشتگردی فورسز نے مشرقی صوبہ کنڑ سے پاکستان سے آنے والے 1000کلوگرام دھماکہ خیز مواد سے بھرے ٹرک کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے ۔اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق شمالی صوبہ قندوز میں نیٹو کے ڈرون حملے میں 14عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔صوبائی پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ڈرون طیارے نے طالبان کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 14عسکریت پسند ہلاک اور 5زخمی ہوگئے۔آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے تین اہم کمانڈر بھی شامل ہیں۔مشرقی صوبہ کنڑ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 14طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔
ادھر قندوز میں افغان کمانڈوز کے خصوصی آپریشن کے دوران 20عسکریت پسند مارے گئے ۔کمانڈو فورس کے ترجمان احمد جواد بشارت کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران حضرت سلطان کے خطے میں کلتا تے گاؤں میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے اسلحہ اور ٹھکانوں کو تباہ کردیا گیا ۔این ڈی ایس نے دارالحکومت کابل سے 21مشتبہ افراد کو گرفتارکرلیا ۔این ڈی ایس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار افراد سات مختلف گروپوں میں کام کر رہے تھے جن میں حسیب اللہ ،نانگیالی،علی احمد،الیاس،سید اشرف اور میرواعظ شامل ہیں۔دوسری جانب افغان پولیس کی انسداد دہشتگردی فورسز نے مشرقی صوبہ کنڑ میں 1000کلوگرام دھماکہ خیز مواد سے بھرے ٹرک کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے ۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 2پاکستانیوں سمیت 3مشتبہ افراد کو دھماکہ خیزمواد منتقل کرنے کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے ۔دھماکہ خیزمواد میں امونیم نائٹریٹ شامل ہے جو زیادہ تر دیسی ساختہ بم بنانے میں استعمال ہوتا ہے ۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نمبر پلیٹ والے ٹرک پر دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا جو ظاہر کرتاہے کہ ڈیورنڈ لائن کے دوسری طرف سے دہشتگرد حملوں کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے ۔