اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )ایرانی گن شپ ہیلی کاپٹروں نے عراق کی سرحد سے متصل شہر کرمنشاہ میں بڑا حملہ کر دیا اور کارروائی کے دوران 12 کرد شہری ہلاک کردیے۔ جھڑپوں میں پاسداران انقلاب کے تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے فوجی کارروائی کی تصاویر اور فوٹیج نشر کی ہے جس میں فوج کے حملے میں ہلاک کردوں کو دکھایا گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی نے بری فوج کے سربراہ جنرل محمد باکبور کا ایک بیان بھی نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ثلاث باباجانی کے مقام پر اس وقت کی گئی جب سرحد پار سے کرد جنگجوؤں کا ایک گروپ ایران میں داخل ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ فورسز کی کارروائی کے دوران بارہ کرد جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ ایرانی فوجی عہدیدار نے تمام متقولین کو دہشت گرد قرار دیا۔جنرل باکبور نے بتایا کہ آپریشن میں ایرانی فوج کے تین اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایران میں داخل ہونے والے کرد دہشت گردوں کو امریکا اور روس کی معاونت حاصل تھی جنہیں ایران میں عدم استحکام کی کارروائیوں کے لیے بھیجا گیا تھا ۔
دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے شام میں جنگ بندی میں ناکامی کے بعد بشار الاسد کی وفادار فورسز کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس پرغور شرو ع کر دیا ، العربیہ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں سرجیکل اسٹرائیکس پر غور کررہی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں اسدی فوج کے ٹھکانوں پر محدود اہداف پرحملوں کے لیے تیار ہے۔جبکہ ادھر جرمن وزارت خارجہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جرمن، امریکی، فرانسیسی، اطالوی اور برطانوی رہ نما برلن میں ایک اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس کا مقصد شام میں جاری کشیدگی کے خاتمے اور جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ایک مقامی اخباری رپورٹ کے مطابق برلن میں پانچ ملکوں کے رہ نماؤں کے اجلاس کا مقصد شام میں خون خرابہ روکنا اور سیاسی عمل کےآغاز کے لیے غور وخوض کرنا ہے۔واضح رہے کہ شام میں امریکی کی اسدی فوج کیخلاف زمینی آپریشن کر رہا ہے۔
ایران نے عراق پر حملہ کر دیا
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں