نئی دہلی (این این آئی)برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے پاک بھارت کشیدہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ ہونہ ہومگر یہ جنگ میڈیا پرجاری ہے ، دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انڈیا اور پاکستان دونوں کی افواج کے ابتدائی بیانات کے بعد ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا پتہ چلتا ہو،برطانوی نشریاتی ادارے بی بی نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ مبینہ آپریشن کے بعد بھارت کی وزارت دفا ع کی طرف سے کی گئی واحد پریس کانفرنس میں ڈی جی ایم او نے یہ بتایا کہ اس کاروائی کے بارے میں ان کے پاکستانی ہم منصب کو اطلاع دے دی گئی تھی،بھارت میں کنٹرول لائن کے پار شدت پسندوں کے لانچنگ پیڈ پر جمعرات کے مبینہ سرجیکل آپریشن کے بعد انڈین میڈیا میں اس آپریشن کے بارے میں طرح طرح کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔بعض اخبارات اور چینلوں نے بتایا ہے کہ اس آپریشن میں سپیشل فورس کے کتنے کمانڈو شامل تھے۔ وہ کنٹرول لائن کے اس پار کتنے کلو میٹر تک اندر گئے۔ کس طرح اور کب اس کی منصوبہ بندی کی گئی۔ الگ الگ چینلوں اور اخباروں میں الگ الگ قسم کے حقائق اور واقعات بیان کیے جا رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دلچسپ پہلو یہ ہے کہ انڈیا اور پاکستان دونوں کی افواج کے ابتدائی بیانات کے بعد ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہونے کا پتہ چلتا ہو۔بی بی سی کے مطابق لائن آف کنٹرول پر اس وقت سخت نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ لیکن ابھی تک فوج کی کوئی غیر معمولی نقل و حرکت محسوس نہیں کی گئی ہے۔ دونوں ملکوں کی سیاسی اور عسکری قیادت نے ابھی تک بہت حد تک پختگی اور ذمے داری کا ثبوت دیا ہے، حکومتیں خاموش ہیں لیکن میڈیا نے ایک متبادل جنگ چھیڑ رکھی ہے۔