اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یمن میں خوشیوں بھری شادی کی تقریب ایک افسوس ناک واقعے کے بعد ماتم کدے میں تبدیل ہوگئی ۔دلہن کے پریشان حال والد نے دستی بموں سے حملہ کرکے 12شرکاء کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن میں شادی کی تقریب کے دوران دلہن کے ذہنی طور پر پریشان حال والد نے شادی کے شرکا پر دو دستی بم پھینکے ہیں جس سے8 خواتین اور 4 بچے مارے گئے ہیں اور یہ شخص خود بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔یمنی حکام کے مطابق یہ افسوس ناک سانحہ مغربی صوبے اِب میں واقع قصبے یارم میں پیش آیا ہے۔واقعے میں خواتین اور بچوں سمیت 18 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ان کے ایک عزیز نے بتایا ہے کہ دلہن کا والد حزعا شرمان ایک ریٹائرڈ آرمی آفیسر تھا اور اس کو ذہنی عارضہ لاحق تھا۔واضح رہے کہ یمن میں آتشیں ہتھیار اور اسلحہ عام پایا جاتا ہے اور وہاں کم وبیش ہر بالغ شہری کے پاس کوئی نہ کوئی ہتھیار ضرور ہوتا ہے۔ قبائلی لوگ خاص طور پر اپنے پاس آتشیں ہتھیار رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس جنگ زدہ ملک میں لوگ ایک جانب لڑائی میں مارے جارہے ہیں اور دوسری جانب خوشی کی تقاریب بھی غم واندوہ میں تبدیل ہورہی ہیں۔