اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ریاست ہریانہ میں بریانی میں گائے کے گوشت کی تصدیق کے بعد بی جے پی کے انتہا پسندوں نے مسلمانوں کو ہراسا ں کرنا شروع کردیا ہے۔ علاقے کے پنچایتوں نے مسلمانوں کو بقر عید پر گائے کی قربانی نہ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ہریانہ میں گائے ذبح کرنے پر 3 سے 10 برس تک قید کی سزا کا قانون ہے، اس پر ایک لاکھ روپے کے جرمانے کی تجویز ہے۔ گائے کا گوشت رکھنے اور کھانے پر تین سال سے لے کر سات سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔
گائے سروس کمیٹی کے سربراہ بھنی رام منگلا کا دعویٰ ہے کہ میوات میں پنچایتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ بقرہ عید پر گائے کی قربانی کرنے نہیںدی جائے گی۔حکومت کی جانب سے اس طرح کی کارروائی کی وجہ سے میوات جیسے علاقوں ميں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ کافی ڈرے ہوئے ہیں جو موشیوں کا کاروبار کرتے ہیں۔لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے دہشت صرف ان لوگوں میں ہی ہو سکتی ہے جو گائے کے گوشت کا استعمال کر تے ہیں اور دوسرے لوگوں کو کسی طرح سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔واضح رہے کہ ہریانہ میں گائے کا گوشت رکھنے، کھانے اور اس کا کاروبار کرنے پر پابندی عائد ہے۔ریاستی حکومت نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ پولیس ایسے علاقوں میں بریانی کو چیک کیا کرے گی تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس میں گائے کا گوشت تو استعمال نہیں کیا گیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے گائے کی سروس کے لیے قائم ریاستی کمیٹی کو شکایت ملی تھی جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں میوات میں مختلف مقامات پر فروخت ہونے والی بریانی کے 7 نمونے لیے گئے تھے اور انھیں تحقیقات کے لیے حصار کی لالہ لاجپت رائے یونیورسٹی کے لیبارٹری میں بھیجا گیا تھا۔
خبردار جو اس عید پر یہ کام کیا ۔۔۔ ! بھارت نے خبردار کر دیا
11
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں