پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

کشمیر یا فلسطین نہیں بلکہ ۔۔دنیا کا ایسا ملک جہاں 50 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کا تاریخی اعلان ہو گیا

datetime 25  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کولمبیا میں حکومت اور فارک مارکسی باغیوں کے درمیان نصف صدی سے جاری جنگ کے خاتمے کا تاریخی اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ تنازعہ قریب پانچ عشروں میں ایک چوتھائی ملین انسانوں کی ہلاکت اور کئی ملین کے بے گھر ہونے کا سبب بنا تھا۔ہوانا میں طویل مذاکرات کے بعد تاریخی امن سمجھوتے کا اعلان، بوگوٹا حکومت اور باغیوں کے نمائندے ہاتھ ملاتے ہوئے کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا اور کیوبا کے دارالحکومت ہوانا سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق سالہا سال سے مسلسل خونریزی کی وجہ بننے والے اس تنازعے کے باعث قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کولمبیا تقریبا ناکامی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور طویل عرصے سے بوگوٹا حکومت اور بائیں بازو کے فارک باغیوں کے درمیان جاری مذاکرات کے نتیجے میں فریقین کے مابین ایک تاریخی امن معاہدہ طے پا جانے کا اعلان بدھ چوبیس اگست کی رات کیا گیا۔1964ء4 میں شروع ہونے والی کولمبیا کی یہ خانہ جنگی دنیا کے طویل ترین اور خونریز ترین مسلح تنازعات میں سے ایک تھی اور اس معاہدے کے مطابق مارکسی نظریات کی حامل کولمبیا کی مسلح انقلابی افواج یا فارک (FARC) کے گوریلے اب اپنے ہتھیار پھینک دیں گے اور جواب بوگوٹا حکومت ان باغیوں کے ملکی معاشرے میں انضمام کو یقینی بنائے گی۔
ہوانا سے، جہاں اس جنگ کے فریقین 2012ء سے امن بات چیت میں مصروف تھے، جمعرات پچیس اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ جنگ گزشتہ 52 برسوں میں دو لاکھ بیس ہزار سے زائد انسانوں کی ہلاکت اور ہزارہا دیگر کے لاپتہ ہو جانے کی وجہ بنی۔ اس کے علاوہ اس تنازعے کے دوران کولمبیا میں خونریزی سے بچنے کی کوشش کرتے ہوئے کئی ملین انسان بے گھر بھی ہو گئے تھے۔کیوبا کی ثالثی میں قریب چار سال تک جاری رہنے والی مکالمت کے بعد طے پانے والے تاریخی امن سمجھوتے کے اعلان کے فوری بعد کولمبیا کے دارالحکومت بوگوٹا میں گزشتہ رات جشن کا سا سماں تھا اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے گھروں سے نکل کر خوشیاں منانا شروع کر دیں۔اس امن معاہدے کی عوامی توثیق کے لیے کولمبیا میں حکومت اب دو اکتوبر کو ایک عوامی ریفرنڈم بھی کرائے گی، جس میں ملکی رائے دہندگان سے اس امن سمجھوتے کی منظوری کے لیے کہا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…