برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک) ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر نے مسلمان مہاجرین کو ملک میں داخلے سے روکنے کے لیے سرحدی باڑوں پر خنزیر کے کٹے ہوئے سر نصب کرنے کے ہنگری کے سیاستدان اور یورپی پارلیمان کے رکن جارج شیپلین منصوبے کوشدید تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق ہنگری کے سیاستدان اور یورپی پارلیمان کے رکن جارج شیپلین کا کہنا ہے کہ سربیا سے متصل ہنگری کی سرحدوں پر نصب باڑوں پر سور کے کٹے ہوئے سر نصب کر دینا چاہییں تاکہ مسلمان مہاجرین خوفزدہ ہو کر ملک میں داخل ہونے سے باز رہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مسلمان مہاجرین کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے یہ ایک مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے کہ انہیں خنزیر کے کٹے ہوئے سروں سے ڈرایا جائے۔جارج شیپلین کے اس مبینہ بیان پر فوری طور پر تنقید شروع ہو گئی۔ ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر اینڈریو اسٹروہلین نے کہا کہ ان کے کلمات قابل نفرت ہیں۔ میں اس طرح کے جملے کسی نیو نازی سے سننے کی توقع تو کر سکتا ہوں لیکن آپ تو یورپی پارلیمان کے رکن ہیں۔