بنکاک(مانیٹرنگ ڈیسک) تھائی لینڈ میں آٹھ بم دھماکوں میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ دھماکہ خیز مواد پودوں میں چھپایا گیا تھا جسے موبائل فونز کی مدد سے اڑایا گیامیڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکوں میں تھائی لینڈ کے ثقافتی سیاحتی مقامات کو نشانہ بنایا گیا،تھائی لینڈ میں پولیس کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور 20 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔جمعرات کو رات گئے دو بم دھماکے سیاحتی مقام ہن ہوا میں ہوئے جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک جبکہ غیر ملکی سیاحوں سمیت دس افراد زخمی ہوئے۔پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد پودوں میں چھپایا گیا تھا جسے موبائل فونز کی مدد سے اڑایا گیا۔مقامی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والی خاتون دھماکے والی جگہ پر کھانے کی چیزیں فروخت کرتی تھی۔بتایا گیا ہے کہ جمعے کو دو بم دھماکے سیاحت کے لیے معروف گاؤں فوکٹ میں جبکہ اس کے بعد دو اور بم دھماکے جنوبی صوبے ترنگ اور صورت میں ہوئے۔ ان دونوں مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں میں تین ہلاکتیں ہوئیں۔
گذشتہ 12 سالوں سے مسلح علیحدگی پسندوں کی جانب سے بغاوت کے باعث ایک ساتھ دو دھماکے تھائی لینڈ کے تین جنوبی صوبوں میں تواتر کے ساتھ ہوتے رہے ہیں۔ تھائی لینڈ کے سیاحتی مقامات پر اس قسم کے حملے غیر معمولی ہیں۔ملک کے وزیراعظم پرائت چن او چوا نے دھماکوں کے بعد میڈیا سے گفتگو عوام کو پرامن رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان دھماکوں کے پیچھے کون ہے؟ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک استحکام بہتر معیشت اور سیاحت کی جانب جا رہا ہے، پھر دھماکے کیوں ہو رہے ہیں اور یہ کون کر رہا ہے، آپ کو میری خاطر اس کا پتہ لگانا ہوگا۔ایک برطانوی شخص مارک گینسفورڈ نے بتایا کہ میں میں وہاں قریب ہی ایک بار میں موجود تھا کہ میں نے لوگوں کو چلاتے ہوئے سنا، بم، بم، لیکن میں نے کسی دھماکے کی آواز نہیں سنی۔’میں وہاں سے باہر بھاگا تاکہ کسی کی مدد کر سکوں، میں نے آٹھ سے دس افراد کو زخمی دیکھا۔ پولیس جلد ہی وہاں پہنچ گئی تھی۔حکام کی جانب سے دھماکوں کی وجوہات فوری طور پر بیان نہیں کی گئیں جبکہ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان دھماکوں میں کون ملوث ہے۔
اہم ملک کے سیاحتی مقام پر یکے بعد دیگرے 8بم دھماکے، ہلاکتیں
12
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں