انقرہ /روم() ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے بیٹے پر منی لانڈرنگ کے الزام میں اٹلی نے تحقیقات کا آغازکردیا ہے ،اٹلی کے سرکاری چینل کوانٹرویو میں ایردوآن نے آگاہ کیا کہ شمالی شہر بولونیا میں جہاں ان کا بیٹا بلال زیرتعلیم تھا میں ہونے والی تحقیقات سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت بلال اٹلی واپس آیا تو ممکن ہے کہ اس کو گرفتار کرلیا جائے۔ اس سے اٹلی کے ساتھ ہمارا تعلق بھی مشکلات سے دوچار ہوسکتا ہے،ترک صدر کا 35 سالہ بیٹا بلال ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے2015 میں اٹلی گیا تھا۔
یہ بات واضح نہیں ہے کہ وہ اٹلی سے کب روانہ ہوا تاہم عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ طویل عرصہ پہلے ترکی لوٹ گیا تھا۔ بلال کی جانب سے کسی بھی غلطی کے ارتکاب کی تردید کی گئی ہے۔ایردوآن نے انٹرویو کے دوران دوٹوک انداز میں کہا کہ اٹلی کو چاہیے کہ وہ مافیا پر توجہ دے میرے بیٹے پر نہیں۔ایردوآن کے بیٹے بلال کے وکیل کا کہنا ہے کہ اْن کے مؤکل یہ اعلان کرچکے ہیں کہ ان کی تمام تر مالی سرگرمیاں شفاف اور قانون کے مطابق ہیں اور یہ الزامات مطقا بے بنیاد ہیں،ایردوآن کے بیان کا جواب دیتے ہوئے اٹلی کے وزیراعظم ماتیو رینتسی نے باور کرایا ہے کہ اٹلی کا اپنا خودمختار عدالتی نظام ہے اور اس کے جج اٹلی کے آئین کے پابند ہیں ترک صدر کے نہیں۔
ایردوآن کے بیٹے پراٹلی میں منی لانڈرنگ الزام کی تحقیقات
4
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں