ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

سیکولر بھارت میں سے ایک نئی ’’ہندوریاست‘‘ کا قیام جلد متوقع،خطرے کی گھنٹی بج گئی

datetime 29  جولائی  2016 |

نئی دہلی (این این آئی)سیکولر بھارت میں سے ایک نئی ’’ہندوریاست‘‘ کا قیام جلد متوقع،خطرے کی گھنٹی بج گئی،بھارت میں دلت برادری نے کہاہے کہ ہندوؤں کے گناہ کی وجہ سے ہی دلت سماج مردہ گائے یا مرے جانوروں کا گوشت کھانے پر مجبور ہے۔بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات بھارتی ریاست گجرات کے سریندر میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر مردہ گائیں پھینک کر غصہ ظاہر کرنے والے دلت کارکن نٹو بھائی پرمار نے بات چیت میں کہی،نوسرجن ٹرسٹ سے منسلک نٹو بھائی پرمار وہ دلت کارکن ہیں جنھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ کلکٹر کے دفتر کے باہر مردہ گائیں پھینکنے کا فیصلہ کیا تھا۔جنوبی گجرات کے موٹے سمادھیالا گاؤں میں کچھ دن پہلے چمڑے کے ایک کارخانے میں مری ہوئی گائے کی چمڑی اتارنے پر پر چار دلت نوجوانوں کی سرعام پٹائی کی گئی۔تبھی سے دلت کمیونٹی میں غصہ اور بے چینی پائی جاتی ہے۔اس کی مخالفت میں 18 جولائی کو سریندر ضلع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر کے باہر مری ہوئی گائیں پھینک کر دلت کمیونٹی نے اپنے غصے کا ایک نئے طریقے سے اظہار کیا۔یہ مخالفت کا پرامن مگر ساتھ ہی مشتعل طریقہ تھا جسے بھارت کے دلت تحریک میں ایک نیا اعتماد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔نٹو بھائی پرمار نے کہا کہ مری گائے کا گوشت کھانے کی روایت ہم نے شروع نہیں کی تھی۔ صدیوں سے ہمارے ساتھ ناانصافی اور ظلم ہوتا رہا ہے. ہمیں گاؤں کے باہر رکھا جاتا تھا. جو اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں، انھی کے گناہ کی وجہ سے ہمارے باپ دادا اور ہم آج بھی مری ہوئی گائے یا مردہ جانوروں کے گوشت کھانے پر مجبور ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہندو قوم کی بات کرنے والے، دلتوں کو صرف تعداد بڑھانے کے لیے ہندو کہتے ہیں، پر دراصل انھیں ہندو نہیں مانتے۔پرمار نے کہا کہ ہندو قوم کی ذات کے نظام میں دلت سب سے نیچے کی نشان پر ہیں۔پرمار نے کہا کہ امیتابھ بچن کو کچھ ہوتا ہے تو وزیراعظم نریندر مودی فوری طور پر ٹویٹ کرتے ہیں، پر اتنی بڑی واردات ہوگئی اور انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ وہ خاموش ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریلی کی اجازت لیتے وقت ہم نے انتظامیہ سے دس گاڑیوں کو جلوس میں رکھنے کی اجازت مانگی تھی، لیکن انھیں یہ نہیں بتایا کہ ان گاڑیوں میں مری ہوئی گائیں ہوں گی۔ ہم نے بہت سے دیہات سے مری گائیں منگوا کر انھیں کمپاؤنڈ کے سامنے پھینک دیا۔انہوں نے کہاکہ ہزاروں سال سے مری گائے کی کھال نکال کر چمڑے بنانے کا کام اب وہ نہیں کریں گے اور یہ کام اب شیو فوجیوں کو کرنے کو کہا جائے۔انہوں نے کہاکہ آج بھی گجرات میں دلتوں کی حالت قابل رحم ہے۔ ہمیں مندروں میں داخلہ نہیں ملتا، ہمارے بچوں کو الگ سے بٹھا کر کھانا کھلایا جاتا ہے، عوامی مقامات پر ہم نہیں جا سکتے۔ کئی مقامات پر اس کے خلاف فریاد کی، لیکن ایسا کرنے پر بائیکاٹ کر دیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…