واشنگٹن/کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکہ نے افغانستان کی فضائیہ کیلئے مزیدچار لڑاکا طیارے فراہم کر دیئے ۔ افغان میڈیاکے مطابق اس سلسلے میں مزارشریف میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان فضائیہ کے سربراہ جنرل عبدالوہاب ورد ک نے کہاکہ جمعہ کو امریکہ کی طرف سے افغان فضائیہ کیلئے مزید4 اے 9 2 سوپر تو کا نولائٹ اٹیک طیارے باضابطہ طورپر افغان فضائیہ کے حوالے کردیئے گئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ طیاروں کی فراہمی سے افغانستان کی فضائیہ کو جدید بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان طیاروں کی فراہمی سے فضائیہ کی استعداد کار میں اضافہ بھی ہوگا۔ افغانستان کی فضائیہ کیلئے 28 ایم ڈی 530 ہیلی کاپٹر بھی فراہم کئے جارہے ہیں۔
ادھر امریکی اہلکار نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغان فضائیہ کے لیے تیار کیے جانے والے کچھ طیارے 2018 تک افغانستان نہیں پہنچ سکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ طیارے ملنے کے بعد افغان ہوا بازوں کی تربیت کے لیے مزید دو سے تین سال درکار ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ افغان فضائیہ 2020 سے قبل مطلوبہ ضروری طاقت کی سطح تک نہیں پہنچ سکے گی۔ان کے بقول افغان فضائیہ کی مطلوبہ صلاحیت کے حصول کے بارے میں 2020 ایک درست اندازہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ افغان ائیر فورس کی تیاری کا عمل امریکہ نے بہت دیر سے شروع کیا۔مثال کے طور پر 2014 میں افغان فضائیہ نے 85 فضائی کارروائیوں میں حصہ لیا جب کہ 2015 میں افغانستان کی فضائیہ کی طرف سے کی جانے والی کارروائیوں کی تعداد 4,485 تھی۔انہوں نے کہاکہ آئندہ کچھ ہفتوں میں افغان فورس کے پاس A-29 ٹربوپروب اٹیک طیاروں کی تعداد دو گنا ہو جائے گی جبکہ اس کے علاوہ 10 ایم ڈی350ہیلی کاپٹر اس سال افغان فورسز کو مل جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود امریکہ اور نیٹو کو افغان فورس کو تربیت اور لڑائی کے دوران مشاورت فراہم کرنا ہو گی، خاص طور پر ان کو جو فضائی کارروائیوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔لڑائی کے دوران فضائی کارروائیوں کی نگرانی یا انھیں کنٹرول کرنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اہداف کی درستگی سے نشاندہی کریں تاکہ شہری ہلاکتوں سے بچا جا سکے۔
امریکہ افغانستان پر مہربان ، بڑی خوشخبری سنا دی
22
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں