مسلمانوں کی دو اہم ترین مساجد پر بڑی پابندی عائد
الخلیل (مانیٹرنگ ڈیسک) قابض صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے فلسطین کے مغربی کنارے کے تاریخی شہرالخلیل کی تاریخی جامع مسجد میں فلسطینی شہریوں کی نمازوں کی ادائی اور اذان پر پابندیوں کا ناروا اور غیرقانونی سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جون 2016ء کے دوران مسجد ابراہیمی کے دروبام 44 بار اذان سے محروم رہی۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف ومذہبی امور کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذان اور نماز پر صہیونی پابندیوں میں اضافہ ہو چکا ہے۔ مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ پریہودیوں کا ملکیت کا دعویٰ باطل اور جھوٹ پرمبنی ہے
اور صہیونی قوتیں ان دونوں مقدس مقامات کے حوالے سے دنیا کو گمراہ اور تاریخ کومسخ کر رہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی میں اذانوں اور نمازوں کی ادائی پر پابندی مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے اور صہیونی یہ غیرقانونی کارروائیاں روز مرہ کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔ اگست کے دوران صہیونی حکام کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں اکاون اذان دینے پر پابندی لگائی اور دعویٰ یہ کیا گیا کہ اذان دینے سے یہودیوں کے سکون میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں