ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

داعش کو ہتھیار اور بارود کون سا ملک فراہم کرتا رہا؟

datetime 2  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت داعش کو دھماکا خیز مواد کی تیاری کیلئے مواد فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بھارت بھی داعش کو اسلحہ اور دیگرسامان مہیا کر رہا ہے۔ بھارت داعش کو دھماکا خیز مواد کی تیاری کیلئے مواد فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔ داعش کی جانب سے استعمال ہونے والے ڈیٹونیٹر، سیفٹی فیوز اور دیگر تباہ کن ہتھیار بھارتی کمپنیوں کے تیارکردہ ہیں۔ داعش جنگجو شام میں 20 ممالک کی 51 کمپنیوں کے ہتھیار، اور دیگر جنگی سامان استعمال کر رہے ہیں۔ ان ممالک میں امریکا ، روس ، چین ، برازیل ،ایران ، بلیجیئم ، نیدرلینڈ اور جاپان شامل ہیں۔ داعش جنگجو سب سے زیادہ ترکی کے پارٹس استعمال کرتے ہیں اس کے بعد بھارت کا نمبر ہے۔ داعش جنگجووں کو 13 ترک اور 7 بھارتی کمپنیاں جنگی آلات ، دھماکا خیز مواد اور دیگر سامان سپلائی کر رہی ہیں۔ بھارتی کمپنیاں قانونی طور پر لائسنس لے کر ترکی اور لبنان سامان برآمد کرتی ہیں جہاں سے شام روانہ کیا جاتا ہے۔ بھارتی کمپنیوں کا بھانڈا برطانوی تحقیقاتی ادارے نے پھوڑا۔ داعش جنگجو دھماکا خیزمواد کی بڑے پیمانے پر تیاری کرتے ہیں۔ دھماکا خیز مواد کی تیاری میں فرٹیلائزر اور امونیم نائٹریٹ استعمال ہوتا ہے جو زیادہ تر بھارتی کمپنیاں فراہم کرتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…