واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی انٹیلی جنس نے القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کے ایسے خطوط کاانکشاف کیا ہے جس میں انہوں نے 29 ملین ڈالرز کی رقوم اور دیگر ملکیتوں کو اس کی موت کی صورت میں کِس طرح خرچ کرنے کی وصیت درج کررکھی تھی،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فورسز اپنے ساتھ بن لادن کے کاغذات اور دیگر اشیاء بھی لے گئی تھیں انہی میں شامل 113 خطوط کو امریکی انٹیلیجنس حکام بن لادن کی وصیت کی حیثیت دیتے ہیں۔ امریکی انٹیلیجنس حکام نے بتایا کہ غالباً 1990ء کی دہائی کے آغاز میں لکھا گیا اسامہ کا خط کے بارے میں پتہ چلا ہے جس میں تحریر ہے کہ سوڈان میں اسامہ بن لادن کی 29 ملین ڈالرز کے اثاثوں کو کس طرح تقسیم کیا جائے۔ خط میں تحریر ہے کہ 29 ملین ڈالرز کا ایک فیصد القاعدہ کے ایک سینئر عسکریت پسند محفوظ ولد ولید کو دیا جائے۔ تحریر کے مطابق، ’’وہ پہلے ہی اس میں سے 20 سے 30 ہزار ڈالرز لے چکا ہے۔ میں نے ا س سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ اسے سوڈانی حکومت سے نکال کر لے جاتا ہے تو میں اسے انعام دوں گا۔اسامہ بن لادن سوڈان میں بطور سرکاری مہمان پانچ برس تک مقیم رہا تھا تاہم اس وقت کی حکومت پر امریکی دباو 191 کے باعث بن لادن مئی 1996ء میں وہاں سے افغانستان منتقل ہو گیا تھا۔خط کے مطابق سوڈان میں موجود اثاثوں کا ایک فیصد القاعدہ ہی کے ایک اور ر کن انجینئر ابو ابراہیم العراقی کو دینے کی وصیت کی گئی۔ العراقی نے سوڈان میں بن لادن کی پہلی کمپنی وادی العقیق کوقائم کرنے میں مدد دی تھی۔اسامہ بن لادن نے مذکورہ خط میں اپنے قریبی رشتہ داروں سے کہا تھا کہ اس کے چھوڑے ہوئے بقیہ اثاثوں کو جہاد میں مدد کیلئے استعمال کیا جائے،مجھے امید ہے کہ میرے بھائی، بہنیں اور میری خالائیں میری وصیت پر عمل کریں گی اور میں نے جو رقم سوڈان میں چھوڑی ہے وہ خدا کے نام پر جہاد کے لیے استعمال کریں گے۔بن لادن نے سعودی ریالوں اور سونے کی صورت میں بھی کچھ اثاثے مخصوص کیے جو اس کی والدہ، ایک بیٹے، ایک بیٹی، ایک چچا، چچا کے بچوں اور خالاؤں میں تقسیم کرنے کی وصیت کی گئی تھی۔15 اگست 2008کو تحریر کیے گئے ایک خط میں بن لادن نے تحریر کیا کہ اگر اس کا انتقال پہلے ہو جاتا ہے تو اس کے والد اس کے بچوں اور بیوی کا خیال رکھیں،میرے محترم والد، مجھے یقین ہے کہ آپ میری بیوی اور بچوں کا خیال رکھیں گے۔ ان کی خبر رکھیں گے اور شادی اور دیگر ضرورتوں میں ان کی مدد کریں گے۔ اپنے خط کے آخری پیراگراف میں وہ اپنے والد کو لکھتا ہے اگر میں نے آپ کی پسند کے خلاف کچھ کیا ہے تو وہ اسے معاف کر دیں۔