برلن(نیوزڈیسک)جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی تارک وطن ثابت کردے کہ اسے اپنے ملک میں تحفظ نہیں ملتا تواسے ہم تحفظ دینے کو تیار ہیں،شمالی افریقی ممالک سے آئے تارکین وطن کی ملک بدری کے طریقہ کار کو مو¿ثر اور تیز کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ان ممالک پر تعاون بڑھانے کے لیے دباو¿ ڈالا جائے گا۔جرمن وزیر داخلہ نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ الجزائر، مراکش اور تیونس جیسے شمالی افریقی ممالک کے باشندوں کی جرمنی سے بلاتاخیر ملک بدری کو یقینی بنانے کے لیے ان ریاستوں کے ساتھ قریبی تعاون ضروری ہے۔ڈے میزیئر کا کہنا تھا کہ ان ممالک کے شہریوں کی ان کے وطنوں کو واپسی کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ کام جلد از جلد انجام دیا جا سکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کی شناخت کے لیے جدید بائیومیٹرک ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے اس عمل میں تیزی لائی جا سکتی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہاکہ ہم اس ضمن میں شمالی افریقی ممالک کو معاونت فراہم کر سکتے ہیں۔ڈے میزیئر نے کہاکہ اس دورے کا مقصد پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے لیے تعاون میں بہتری لانا ہے۔ عام طور پر تارکین وطن کے پاس شناختی دستاویزات موجود نہیں ہوتیں یا وہ غلط معلومات فراہم کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ان کے آبائی ملکوں کو واپسی میں دشواری پیدا ہو جاتی ہے۔انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے جرمنی کی جانب سے شمالی افریقی ممالک کو محفوظ قرار دینے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ان ممالک میں دیگر امور کے علاوہ آزادی اظہار کی کمی اور ہم جنس پرست افراد کے حقوق کی کمی جیسے سنگین مسائل پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ محفوظ ممالک قرار دینے سے مراد یہ ہے کہ ہماری رائے میں ان ممالک میں عمومی سیاسی صورت حال اور قانون کی بالادستی سے متعلق حالات مناسب ہیں اور وہاں سیاسی انتقام نہیں لیا جاتا اور نہ ہی غیر انسانی سزائیں دی جاتی ہیں۔ مراکش، الجزائر اور تیونس ان معیارات پر پورا اترتے ہیں۔جرمن وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ محفوظ ملک کا درجہ ملنے کے بعد بھی ان ممالک سے آنے والے پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستیں رد ہونا ضروری نہیں اور درخواستوں کے فیصلے انفرادی بنیادوں پر کیے جاتے ہیں، اس لیے اگر کوئی ثابت کر سکے کہ اسے ان ممالک میں تحفظ نہیں مل سکتا تو اسے پناہ دی جا سکتی ہے۔
جرمنی نے دنیا بھر کے تارکین وطن کو بڑی پیشکش کردی
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پاکستان نے حملے سے ایک رات پہلے کیا کام کیا کہ اگلے دن ایس 400 ...
-
سرخ لکیر مٹ گئی، ایسے کام ہوئے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے، چھوٹا ...
-
پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبریں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے صورتحال ...
-
مشہور خاتون ٹک ٹاکر کو ویڈیوبناتے ہوئے قتل کردیا گیا
-
زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر ...
-
صرف 7 منٹ میں یو اے ای کا 10 سالہ ویزا حاصل کریں’دبئی کا اعلان
-
عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی
-
’باپ بات بات پر غصہ کرتا تھا‘، 2 جوان بیٹوں نے بوڑھے باپ کو قتل ...
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
پاکستانی بدمعاشوں نے بھاری رشوت دیکر بھارت کو گھٹیا جہاز بکوا دیے: سابق بھارتی جج ...
-
چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا
-
پراپرٹی پر کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد تک اضافہ متوقع
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پاکستان نے حملے سے ایک رات پہلے کیا کام کیا کہ اگلے دن ایس 400 تباہ کرنا انتہائی آسان ہوگیا؟ بھارت ک...
-
سرخ لکیر مٹ گئی، ایسے کام ہوئے جو پہلے کبھی نہیں ہوئے تھے، چھوٹا سا واقعہ بھی پاک بھارت جنگ شروع کر...
-
پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبریں، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے صورتحال واضح کر...
-
مشہور خاتون ٹک ٹاکر کو ویڈیوبناتے ہوئے قتل کردیا گیا
-
زیادہ طیارے رکھنے والے دنیا کے ٹاپ 10 ممالک کی فہرست جاری، پاکستان کتنے نمبر پر ہے؟ تفصیلات سامنے آ...
-
صرف 7 منٹ میں یو اے ای کا 10 سالہ ویزا حاصل کریں’دبئی کا اعلان
-
عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی
-
’باپ بات بات پر غصہ کرتا تھا‘، 2 جوان بیٹوں نے بوڑھے باپ کو قتل کردیا
-
سوشل میڈیا پر کل یوم تشکر پر تعطیل کی خبر؛ سرکاری وضاحت سامنے آگئی
-
پاکستانی بدمعاشوں نے بھاری رشوت دیکر بھارت کو گھٹیا جہاز بکوا دیے: سابق بھارتی جج کا طنز
-
چین نے پورے ’’اروناچل پردیش‘‘ کو چین کا حصہ قرار دیدیا
-
پراپرٹی پر کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد تک اضافہ متوقع
-
پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ
-
پاکستان کیخلاف نہ بولنے پر بالی ووڈ اسٹارز کیخلاف مہاراشٹرا پولیس ایکشن میں آگئی