ڈھاکہ(نیوزڈیسک) بنگلہ دیشی حکومت نے ایک اعلیٰ مذہبی عہدے پر فائز ہندو پنڈت کے قتل کے الزم میں مزید تین جہادیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ چند ماہ سے بنگلہ دیش میں غیرمسلم اقلیتوں کے خلاف پے در پے حملے جاری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بنگلہ دیشی پولیس نے کالعدم جمیعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) کے مزید تین کارکن گرفتار کر لیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ان کو بنگلہ دیش کے شمالی ضلع پنچھا گڑھ سے گرفتار کیا گیا اور اسی ضلع میں ایک سرکردہ ہندو پنڈت کو قتل کیا گیا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے تاہم ان کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔پولیس اس سے پہلے بھی ہندو پنڈت جوگیشور رائے کے قتل کے سلسلے میں تین افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ اس پنڈت کو گزشتہ اتوار کو اس وقت ہلاک کر دیا گیا تھا، جب وہ ایک مندر میں موجود تھا۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں حملہ آور پستول اور خنجروں سے مسلح تھے۔علاقے میں ڈویڑنل پولیس کے سربراہ ہمایوں کبیر کا نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ اس قتل کے معاملے میں ہم کامیاب تفتیشی عمل کے انتہائی قریب پہنچ چکے ہیں۔پولیس سربراہ کے مطابق اس قتل میں مزید دو افراد ملوث ہیں اور ہم بہت جلد ان تک بھی پہنچ جائیں گے