بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

القاعدہ نے پاکستان، شام، ترکی ، افغانستان میں حملوں کی منظوری دیدی، امریکا

datetime 26  فروری‬‮  2016 |

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی انتظامیہ کے انٹیلی جنس افسران کادعویٰ ہےکہ القاعدہ نے پاکستان، شام، ترکی اور افغانستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور ان کے لیے وسائل مختص کرنے کی منظوری دیدی۔ امریکی ادارے نیشنل انٹیلی جنس کےڈائریکٹر کاکہنا ہےکہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے باعث پاکستان اور افغانستان میں موجود اس دہشت گرد تنظیم کی قیادت پر کاری ضرب لگی لیکن اس کے باوجود القاعدہ سے منسلک دہشت گرد تنظیمیں دوبارہ منظم ہوتی نظر آرہی ہیں اور 2016میں اہداف کے حصول کیلئے کمر کس رہی ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس میں نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ جیمز کلیپر نے کہاکہ القاعدہ سے منسلک دہشت گرد تنظیمیں،مقامی، علاقائی اور ممکنہ طور پر عالمی مفادات کیلئے بھی مستقل خطرہ بنی ہوئی ہیں، جیساکہ گزشتہ برس فرانسیسی اخبار پر ہونیوالے حملےسے واضح ہے۔ دیگر دہشت گر د تنظیموں نے بھی حملہ آوروں کو بھرتی کیلئے راغب کرنے اور وسائل کے حصول اہلیت حاصل کرلی ہے ۔ انہوں نے کمیٹی ارکان کو مستقبل میں دہشت گرد حملو ں کے حوالے سے متنبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ واشنگٹن کی جانب سے عالمی سطح پر عسکری ، سیاسی اور معاشی سطح پر ماضی اور حال میں جاری سرگرمیوں کے باعث یقینی طور پر کہا جاسکتا ہےکہ امریکا ان انتہا پسندوں کا اہم ترین دشمن ہوسکتا ہے ۔ جنگ رپورٹر واجد علی سید کے مطابق انتہا پسند ممکنہ طور پر دنیا کے دیگر ملکوں میں امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کی مستقل منصوبہ بندی کرتے رہیں گے۔ پاکستان اور افغانستان میں القاعدہ کو بڑی حد تک نقصان پہنچایا جاچکا ہے ، لیکن پھر بھی یہ دہشت گرد تنظیم امریکا اور اس کے اتحادیوں پر حملے کی خواہش رکھتی ہے ۔ کلیپر کا کہنا تھاکہ داعش کی جانب سے گزشتہ برس جنوبی ایشیا کیلئے خراساں کے نام سے تنظیم کی علاقائی شاخ کے قیام کا اعلان دراصل تحریک طالبان اور افغان طالبان کے سابق ارکان کو اپنی تنظیم میں ضم کرنے کی کوشش تھی۔ تاہم 2015میں داعش کی خراساں شاخ کے تیزی سے پنپنے کے باوجود 2016میں یہ دہشت گرد تنظیم افغانستان کے استحکام اور امریکی و مغربی مفادات کیلئے ایک کم درجے کا خطرہ ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…