بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نواز،مودی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔ امریکہ

datetime 21  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکانے کہاہے کہ وہ آئندہ ماہ امریکی دارالحکومت میں پاک بھا رت وزرائے اعظم کی ملاقات کے حوالے سے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔دو جنوبی ایشیائی ریاستوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات کیلئے امریکا کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے سوال پر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ‘اس حوالے سے ہونے والے کسی بھی فیصلے کی ہماری جانب سے حمایت کی جائے گی’۔خیال رہے کہ واشنگٹن میں موجود سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ ماہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے دورے کے موقع پر امریکا، ہندوستان اور پاکستان غیر محسوس طریقے سے پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کے ان کے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کے امکانات کا اظہار کررہے ہیں۔دونوں ممالک کے سربراہان نے امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے امریکا میں 31 مارچ سے یکم اپریل کو منعقد ہونے والی جوہری سمٹ میں شرکت کی دعوت کو قبول کیا ہے۔مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس وقت کوئی ایسی چیز نہیں ہے ‘جس کی وہ نشاندہی کرسکتے ہیں’ تاہم وہ یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ امریکا، پاکستان اور
ہندوستان کی حکومتوں سے رابطے میں ہے۔انھوں نے کہا کہ ‘یقینی طور پر ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم اس سارے عمل کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں’۔ مارک ٹونر نے پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ملک پاکستان سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے۔پاکستان میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ ‘داعش کی پاکستان میں موجودگی یا غیر موجودگی کے حوالے سے میں بات نہیں کرسکتا’۔انھوں نے مزید کہا کہ ‘میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہم داعش اور اس سے منسلک گروپوں کو افغانستان میں ابھرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ میری مراد یہ ہے کہ وہ ایسی جگہوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جہاں حکومت موجود نہیں۔ پاکستان کے کچھ علاقے ان دہشت گرد تنظیموں کیلئے محفوظ پناہ گاہ ہوسکتے ہیں ‘۔انھوں نے کہا کہ امریکا پاکستانی حکومت کی ان ‘دہشت گردوں سے جنگ اور انھیں پیچھے دکھیلنے کے حوالے سے ان کی وابستگی’ سے’ مکمل طور پر واقف ہے’۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کے عوام سے زیادہ کوئی بھی دہشت گردی سے متاثر نہیں ہوا ہے، اور ہم ان کی حمایت جاری رکھے گے، چاہے وہ داعش یا دیگر دہشت گرد گروپ ان کی زمین سے کارروائیاں کررہے ہیں’۔#/s#



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…