جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چھ سے بارہ سال کے بچے دہشت گردوں کے نئے ٹارگٹ، کیوں اور کس طرح؟ تہلکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 20  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)دنیا میں اسلحہ اور گولہ بارود کے ڈھیرلگانے والی کئی اسلحہ ساز کمپنیوں نے اپنی توجہ بچوں کے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری پرمرکوز کردی ہے جس کے بعدسوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں نے بچوں کے لیے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری کے لیے سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔ ان کمپنیوں کی جانب سے بچوں کے لیے بندوق کی شکل کے کھلونے اور بچیوں کے لیے گلابی رنگ کے کھلونا پستول تیار کرنے کے بعد مارکیٹ میں لائے گئے ہیں،امریکا میں اسلحہ کے پھیلاؤ کی روک تھام میں سرگرم ’’فیولینز پالیسی‘‘ سینٹر کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلحہ ساز کمپنیاں اب چھ سے بارہ سال کے بچوں کو بھی اپنا گاہک بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں سفید فام نسل کے لوگ اپنے بچوں کے لیے کھلونا ہھتیاروں کی خریداری میں سیاہ فام نسل سے زیادہ سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔بچوں کے لیے تیار کردہ کھلونا بندوقوں کو ایسے انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ان کے چلنے سے حقیقی فائرنگ کی آواز سنائی دیتی ہے۔ کھلونا بندوقوں سے عموما بچیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ جب کہ بچیوں کے لیے گلابی رنگ کی پستول تیار کی گئی ہے۔بچوں کو کھلونا ہتھیاروں سے لیس کرنے کی مہمات کے پس پردہ ’’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘‘ نامی گروپ پیش پیش ہیں جو بچوں کے والدین کو یہ ترغیب دیتے ہیں کہ وہ کم عمری ہی میں اپنے بچوں میں اسلحہ رکھنے اور اس کے استعمال کا شوق پیداکریں۔امریکا میں بچوں کے لیے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری اور اس کے پھیلاؤ کا تازہ رحجان ایک ایسے وقت میں دیکھنے کو ملا ہے جب ملک میں بچوں کے ہاتھوں فائرنگ کے واقعات میں کئی جانیں جا چکی ہیں۔شہری حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے حکومت سے باربار یہ مطالبہ کیا جاتا رہاہے کہ وہ بچوں کو اسلحہ کے حصول کی طرف لانے کے رحجان کی حوصلہ شکنی کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…