منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

چھ سے بارہ سال کے بچے دہشت گردوں کے نئے ٹارگٹ، کیوں اور کس طرح؟ تہلکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 20  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)دنیا میں اسلحہ اور گولہ بارود کے ڈھیرلگانے والی کئی اسلحہ ساز کمپنیوں نے اپنی توجہ بچوں کے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری پرمرکوز کردی ہے جس کے بعدسوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ بڑی اسلحہ ساز کمپنیوں نے بچوں کے لیے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری کے لیے سرمایہ کاری شروع کردی ہے۔ ان کمپنیوں کی جانب سے بچوں کے لیے بندوق کی شکل کے کھلونے اور بچیوں کے لیے گلابی رنگ کے کھلونا پستول تیار کرنے کے بعد مارکیٹ میں لائے گئے ہیں،امریکا میں اسلحہ کے پھیلاؤ کی روک تھام میں سرگرم ’’فیولینز پالیسی‘‘ سینٹر کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلحہ ساز کمپنیاں اب چھ سے بارہ سال کے بچوں کو بھی اپنا گاہک بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں سفید فام نسل کے لوگ اپنے بچوں کے لیے کھلونا ہھتیاروں کی خریداری میں سیاہ فام نسل سے زیادہ سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔بچوں کے لیے تیار کردہ کھلونا بندوقوں کو ایسے انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ان کے چلنے سے حقیقی فائرنگ کی آواز سنائی دیتی ہے۔ کھلونا بندوقوں سے عموما بچیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ جب کہ بچیوں کے لیے گلابی رنگ کی پستول تیار کی گئی ہے۔بچوں کو کھلونا ہتھیاروں سے لیس کرنے کی مہمات کے پس پردہ ’’نیشنل رائفل ایسوسی ایشن‘‘ نامی گروپ پیش پیش ہیں جو بچوں کے والدین کو یہ ترغیب دیتے ہیں کہ وہ کم عمری ہی میں اپنے بچوں میں اسلحہ رکھنے اور اس کے استعمال کا شوق پیداکریں۔امریکا میں بچوں کے لیے کھلونا ہتھیاروں کی تیاری اور اس کے پھیلاؤ کا تازہ رحجان ایک ایسے وقت میں دیکھنے کو ملا ہے جب ملک میں بچوں کے ہاتھوں فائرنگ کے واقعات میں کئی جانیں جا چکی ہیں۔شہری حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے حکومت سے باربار یہ مطالبہ کیا جاتا رہاہے کہ وہ بچوں کو اسلحہ کے حصول کی طرف لانے کے رحجان کی حوصلہ شکنی کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…