جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

بلجیم میں ٹرین کے خود بخود چل پڑنے پر ہلچل

datetime 19  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(نیوز ڈیسک)بیلجیئم میں بغیر ڈرائیور کے ایک خالی ٹرین 30 منٹ تک پٹری پر خود بخود چلتی رہی۔ ایسا اس وقت ہوا جب ٹرین کا ڈرائیور انجن میں آنے والی خرابی کی جانچ کرنے باہر نکل گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ ٹرین مغربی برسلز کے علاقے لاڈن کے پلیٹ فارم سے چل پڑی اور کم سے کم 12 کلومیٹر تک چلنے کے بعد اس وقت روکی گئی جب ایک دوسرا ڈرائیور اس پر ک ±ود کر سوار ہوا۔گو کہ یہ ٹرین بہت آہستہ چل رہی تھی تاہم اس پٹری پر آنے والی تمام ٹرینوں کو معطل کر دیا گیا۔حکام نے اگلے سٹیشن پر موجود مسافروں کو وہاں سے ہٹا دیا اور ٹرین کو قابو میں کر لیا گیا۔بیلجیئم کے ریل کا نظام کنٹرول کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ ’ٹرین آہستہ تھی اور اگلے سٹیشن کو خالی کروا لیا گیا تھا اس لیے کسی مسافر کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ڈرائیور نے جب ٹرین کو چلتے ہوئے دیکھا تو اس نے فوراً اپنے ساتھیوں کو آگاہ کیا جنھوں نے فوراً وہاں آنے والی ٹرین کے لیے سنگنل تبدیل کر دیے۔ادارے کے ترجمان برٹ کارلس کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ایک ڈرائیور ٹرین کے ڈرائیور کیبن میں چڑھنے میں کامیاب رہا اور اس نے ٹرین کو روک دیا۔تاہم یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ ٹرین سٹیشن سے بغیر ڈرائیور کے خود بخود کیسے چل پڑی۔ اس بارے میں حکام تحقیق کر رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اس ٹرین کا انجن 1980 کی دہائی میں بنایا گیا تھا اور حکام کا کہنا ہے کہ اس بارے میں تفصیلی تفتیش کی جائے گی۔



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…