اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے افغانستان کو پاکستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے ہندوستان تک تجارتی رسائی دینے پر اتفاق کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل پاکستان، افغانستان اور تاجکستان کے درمیان زمینی تجارت کا مجوزہ معاہدہ تیار کیا گیا تھا اور اس پر دستخط ہونا تھے تاہم عین وقت پر افغانستان نے معاہدے میں بھارت کو بھی شامل کرنے کی شرط رکھ دی۔پاکستان نے معاہدے میں بھارت کو شامل کرنے کی مخالفت کی جس کے بعد سہ فریقی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کا مستقبل غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہوگیا اور اب تک معاہدے پر دستخط نہیں ہوسکے ¾ایسے حالات میں حکومت نے افغانستان کو بھارت تک تجارتی رسائی دینے پر اتفاق کیا ۔سرکاری دستاویز کے مطابق اجلاس میں افغان ٹرکوں کو پاکستان کے راستے واہگہ سرحد تک سامان پہنچانے پر اتفاق کیا گیا اور افغان ٹرکوں کو طور خم اور چمن سے واہگہ سرحد تک سامان لے جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔اسی طرح افغانستان نے بھی پاکستان کو شیر خان بندر یعنی تاجکستان کی سرحد تک زمینی تجارت کی رسائی دینے پر اتفاق کیا ہے۔دستاویز کے مطابق افغان ٹرکوں کو واہگہ سے واپسی پر پاکستانی مصنوعات برآمد کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ پاکستانی ٹرکوں کو تاجک سرحد سے واپسی پر مصنوعات برآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے موجودہ منفی فہرست ختم کرنے کے لیے افغان تجویز پر غور کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔