واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکی محکمہ خارجہ نے واضح کیا ہے کہ روس نے اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پیشگی اجازت کے بغیر ایران کو لڑاکا جیٹ فروخت کیے تو یہ سودا ایران پر اقوام متحدہ کی جانب سے عاید اسلحے کی پابندی کی خلاف ورزی ہوگا۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے ایک بیان میںکہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے تحت ایران کو خاص قسم کے روایتی اسلحہ کی فروخت پر پابندی عاید ہے۔البتہ الگ الگ کیس کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد ایسا کیا جا سکتا ہے۔ٹونر نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات کرنے والے تمام ممالک اور خاص طور پر روس کو ان پابندیوں سے مکمل طور پر آگاہ ہونا چاہیے۔اس پابندی کا اطلاق ایس 30 ایس ایم لڑاکا جیٹ سمیت تمام لڑاکا طیاروں پر ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر میڈیا رپورٹس درست ہیں تو ہم اس کو روس اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دوسرے ممالک کے ساتھ دوطرفہ طور پر طے کرلیں گے۔