انقرہ(نیوز ڈیسک)ترکی میں دوسرے روز بھی کرداکثریتی علاقے میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں سات اہلکار ہلاک ہوگئے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کی مسلح افواج نے ایک بیان میں کہا کہ ملک کے جنوب مشرقی کرد اکثریتی علاقے میں ایک دھماکے کے نتیجے میں سات سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ، جب کہ ایک زخمی ہوا ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ترکی کی مسلح افواج کے مطابق جس وقت فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اس وقت فوجی دیار بکر اور لیجہ کی شاہراہ پر بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے کا کام کر رہے تھے۔یاد رہے کہ یہ دھماکہ انقرہ میں کار بم حملے کے 24 گھنٹوں کے اندر ہوا ہے، جس میں ایک فوجی قافلے کے قریب کار بم دھماکے میں کم از کم 28 افراد ہلاک جبکہ 61 افراد زخمی ہوئے تھے۔انقرہ میں گورنر ہاو ¿س کے مطابق بارودی خیز مواد سے بھری ایک گاڑی میں اس وقت دھماکہ ہوا جب ایک فوجی قافلہ اس کے قریب سے گزرا۔دھماکے کے بعد صدر رجب طیب اردوغان نے ایک بیان میں کہا کہ ملک میں اور سرحد پار اس قسم کے حملوں کی وجہ سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے۔طیب اردوغان نے کہاکہ ترکی کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ یا کسی بھی موقعے پر اپنے دفاع کے حق کے استعمال سے گریز نہیں کرے گا۔