برلن(نیوز ڈیسک)جرمن صوبے باویریا کے وزیر خزانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس برس جرمنی سے ساڑھے تین لاکھ تارکین وطن کو ملک بدر کیا جائے اور جرمنی میں وفاقی سطح پر غیر ملکیوں کو جلاوطن کرنے کا کوئی باقاعدہ منصوبہ بنایا جائے۔ جرمنی کی وفاقی ریاست باویریا کے وزیر داخلہ مارکوس زوئیڈرنے غیر ملکی خبررساں ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں کہاکہ جرمنی سے تارکین وطن کو جلاوطن کرنے کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومتیں مل کر منصوبہ بندی کریں۔ وفاق اور صوبے ایک ایسے معاہدے کو یقینی بنائیں، جس کے تحت ملک بھر سے ایک ہی طرز پر پناہ گزینوں کو ملک بدر کیا جا سکے۔زوئیڈر کا کہنا تھا کہ جس رفتار سے تارکین وطن کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد کی جا رہی ہیں اس حساب سے رواں سال کے اختتام تک تین لاکھ 50 ہزار پناہ گزین جرمنی سے ملک بدر ہو سکتے ہیں۔ ان کی رائے میں ایسے غیرملکیوں کو منصوبہ بندی کے ساتھ اور بر وقت جلا وطن کر دینا چاہیے تاکہ اداروں پر بوجھ کم ہو سکے۔برسلز میں جاری یورپی یونین کے سربراہ اجلاس کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں آنے والے پناہ گزینوں کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کیے بغیر یورپی سطح پر اس بحران کا حل تلاش کرنا ناممکن ہو گا۔ زوئیڈر کا کہنا تھاکہ کوئی بھی ملک بلینک چیک پر دستخط نہیں کرے گا۔