جینوا(نیوزڈیسک)اللہ کا شکر ادا کریں! ایسے دوملک جہاں چالیس ہزار افراد عنقریب بھوک سے مرنے والے ہیں،مسلمان حکمران آپس میں لڑنے میں مصروف، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ جنوبی سوڈان میں خوراک کی قلت کی وجہ سے 40 ہزار سے زائد افراد موت کے قریب پہنچ چکے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں 40 ہزار سے زائد افراد کھانے پینے کی اشیاءکی قلت کی وجہ سے بھوک سے نڈھال ہیں اور موت کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ جنوبی سوڈان میں اس وقت صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے جس سے علاقے میں قحط کی صورتحال ہے جب کہ علاقے میں موجود افراد کھانے کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں جس کے لیے انہیں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان میں لڑائی میں مصروف گروپوں سے اپیل کی ہے کہ متاثرہ افراد تک خوراک پہنچانے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ شام میں خانہ جنگی سے متاثرہ علاقوں میں سیکڑوں افراد خوراک کی قلت کی وجہ سے موت کے قریب ہیں جب کہ بھوک کی وجہ سے 16 افراد جاں بحق بھی ہوچکے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ایک طرف اس وقت دنیا کے مسلمان حکمران آپس میں لڑنے اور عیاشیوں میں مصروف ہیں جب کہ دوسری جانب بڑی تعداد روٹی کے ایک ایک نوالے کو ترس رہی ہے ۔کوئی نہیں ہے جو ان بھوکوں کی مدد کرے۔