پیرس (نیوزڈیسک) فرانس میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک جاری ہے، فرانس میں عوامی مقامات پر صرف مسلمان خواتین کے حجاب پر پابندی ہے، سکھ افراد عوامی مقامات پر پگڑی پہن سکتے ہیں۔ سکھ افراد کے مظاہرے کے بعد نئی دلی میں فرانسیسی سفارت خانے نے اپنے قانون کے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھوں پر صرف سکولوں میں پگڑی باندھنے پر پابندی ہے، عوامی مقامات پر سکھ افراد پگڑی پہن سکتے ہیں جبکہ عوامی مقامات پر مسلمان خواتین پر پابندی عائد ہے کہ وہ حجاب نہیں پہن سکتیں۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ ایسا انہوں نے صرف سکیورٹی خدشات پر کیا ہے۔ ادھر فرانس کی جانب سے پگڑی کو پابندی سے استثنیٰ اور مسلمان خواتین کے برقع پہننے پر پابندی کے فیصلے کو امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ایسے اقدام کا مقصد صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے، اگرچہ فرانس کا یہ دعویٰ ہے کہ ان کے ملک میں مذہبی آزادی ہے تو پھر خواتین کے برقعہ اوڑھنے پر پابندی کیوں لگائی جا رہی ہیں۔ ادھر فرانسیسی جزیرے کورسیکا میں مسلح افراد نے مسلمان قصاب کی دکان پر فائرنگ کی جس کے سبب شیشے ٹوٹ گئے۔