برلن (نیو زڈیسک) جرمنی کے سابق وزیر خارجہ کلاؤس کینکل نے کہاہے کہ یو کرین نیٹو میں شامل نہیں ہوگا اور یوکرینی حکام کو ملک کے جنوب مشرقی علاقوں میں حالات کو معمول پر لانے کی خاطر منسک سمجھوتوں پر عمل درآمد کرنا چاہئیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ یوکرین کا بحران کسی حد تک امریکہ اور یورپی اتحاد کے اقدامات کا نتیجہ ہے کیونکہ مغرب نے یوکرین کو یہ انتخاب کرنے پر مجبور کر دیا تھا کہ وہ کس کے کیمپ میں شامل ہونا چاہتا ہے ۔ دسمبر 2013 میں یوکرین میں صدر یانوکوویچ کو معزول کر دیا گیا تھا، تاہم ملک کے جنوب مشرقی علاقوں کی آبادی نے بغاوت کے نتیجے میں تشکیل کردہ حکومت کو تسلیم کرنے اور اس حکومت کا وہ فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا تھا کہ ملک میں روسی زبان کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔ بیلارس کے دارالحکومت مینسک میں ایک سال قبل روس، یوکرین، جرمنی اور فرانس کے سربراہوں کی ملاقات ہوئی جس میں کچھ سمجھوتے کئے گئے جن کے مطابق یوکرین میں سیاسی اصلاحات عمل میں لائی جائیگی تاکہ جنوب مشرقی علاقوں کے باشندوں کے حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم ان سمجھوتوں کو ابھی تک عملی شکل نہیں دی جا سکی ہے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں