واشنگٹن (نیوزڈیسک)۔سعودی شہزادے الولید بن طلال اورامریکی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹوئٹر پرپھرجنگ چھڑ گئی،الولید کا پلڑابھاری ، ٹرمپ ہونک رہ گیا ۔ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی ٹی وی چینل فوکس نیوز کی ملکیت کا انکشاف کیلئے سعودی شہزادے ولید بن طلال ، ان کی ہمشیرہ اور ٹی وی چینل کے نیوز اینکر میگین کیلی کیساتھ لی گئی فوٹوشاپڈ تصویر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ اکثر لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ فوکس نیوز کا ساجھے دار سعودی شہزادہ الولید ہے ، یہاں پر الولید ان کی ہمشیرہ اور میزبان میگین کیلی کی تصویر شیئر کی ہے ، اگر آپ اس ٹی وی چینل کو کسی وجہ سے کہیں اور دیکھ نہ پائیں تو اسے گوگل میں تلاش کرلیں ۔سعودی شہزادے نے جوابی ای میل میں ایسا منہ توڑ جواب دیا کہ ٹرمپ ہونک رہ گئے ۔دنیا کے 34ویں امیر ترین الولید نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ ،آپ نے فوٹوشاپڈ تصویر بنیاد بنا کر مجھ پر الزام عائد کیا !آپ احسان فراموش ہو ، آپ کو یاد نہیں کہ میں نے آپ کی دوبار ضمانت کروائی ہے اور ہوسکتا ہے کہ تیسری نوبت بھی آجائے ۔درحقیقت جب 1991ء میں ڈونلڈ ٹرمپ قرضے کے بوجھ تلے دب گیا تھا تو الولید نے رئیل سٹیٹ ٹائیکون کا چھوٹا بحری جہاز 281ملین ڈالرز میں خریدا تھا جبکہ دوسری بار ٹرمپ کے بینک دیوالیہ ہونے کے باعث الولید نے پلازہ ہوٹل کے زیادہ شیئر ز خرید کر اسے دیوالیہ ہونے سے بچایا تھا جبکہ ٹرمپ نے ان سب باتوں کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ اس نے میری کبھی بھی ضمانت نہیں کروائی ،میں کبھی بھی اس کا مداح نہیں رہا ۔ٹرمپ نے کہاکہ میری ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی نہ ہی انہیں کبھی پسند کیا ہے اور نہ ہی اس کا انداز مجھے پسند ہے بلکہ اب الولید کو ضمانت کی ضرورت پڑے گی ۔واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں سابق سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کے بھتیجے الولید نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ٹرمپ کبھی بھی نہیں جیتے گا اور ٹرمپ کو نہ صرف پارٹی میں ذلت اٹھانی پڑی ہے بلکہ پورے امریکہ میں بھی کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا ۔