لندن( نیوزڈیسک) سوشل ہاﺅسنگ پر پابندی سے ہزاروں افراد بے گھر ہوجائیں گے، مالکان مکان نے متنبہ کیا ہے کہ سوشل ہاﺅسنگ بینی فٹ پر پابندی کی صورت میں معذور شہریوں اورگھریلو تشدد کے شکار لوگوں کے 82ہزار سپیشلسٹ مکانوں کی بندش کا خطرہ ہے،گارڈین نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس فیصلے پر عمل سے ذہنی بیمار اور گھریلو تشدد کے شکار لوگ بے گھر ہوجائیں گے،اخبار کے مطابق حکومت نے کرائے کی سوشل پراپرٹیز کو بینی فٹ کی ادائیگی پر اپریل سے پابندی لگانے کافیصلہ کیاہے۔ہاﺅسنگ ایسوسی شنز اور چیرٹیز نے ہاﺅسنگ بینی فٹ کے ذریعے ہاﺅسنگ سکیموں پر پابندی ختم نہ کئے جانے کی صورت میں بڑے پیمانے گھروں کی بندش کے خطرے کا اظہار کیا ہےنیشنل ہاﺅسنگ فیڈریشن کے چیف ایگزیکٹو کا کہناہے کہ اگر اس پابندی کااطلاق سپیشلسٹ ہاﺅسنگ پر کیا گیاتو لاکھوں معذور افراد اپنے گھر اور دیکھ بھال کے اخراجات برداشت نہیں کرسکیں گے اور بڑی تعداد میںمعمر افراد اور ڈیمنشیا کے مریضوں کے علاوہ معذور افراد اور گھریلو تشدد سے فرار ہونے والی خواتین اس سے متاثر ہوں گی۔کیونکہ یہ لوگ سپیشلسٹ دیکھ بھال اور مدد کے بغیر زندگی نہیں گزار سکتے۔ان کاکہنا ہے کہ اگرچہ معمر افراد کی آبادی میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے اگلے ایک عشرے کے دوران کم وبیش 50ہزار مکانوں کی ضرورت ہوگی جبکہ پابندی کے نتیجے میں 2ہزار 400مجوزہ نئے مکانوں کی تعمیر کا منصوبہ ختم کیاجا چکا ہے۔