پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

2015 ء،کس یورپی ملک میں کتنے تارکین وطن پہنچے؟ اقوام متحدہ کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 29  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)اس سال کے دوران دس لاکھ سے زائد مہاجرین اور تارکین وطن یورپ پہنچے ،ان میں 9 لاکھ 70 ہزار بحر متوسطہ کے ذریعے پرخطر سفر کرکے یورپی ممالک میں گئے ،میڈیارپورٹس کے مطابق بدھ کو مہاجرین اور پناہ گزین کے بارے میں یہ اعداد وشمار اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر)اور عالمی تنظیم برائے تارکین وطن(آئی او ایم)نے جاری کیے اور بتایا کہ یکم جنوری کے بعد ان میں سے زیادہ تر تارکین وطن کی یورپ کے چھ ممالک میں آمد ہوئی ہے جبکہ ان میں سے اکثریت یونان میں سمندری راستے سے پہنچے ،آئی ایم او کے مطابق 3692 تارکین وطن سمندر میں کشتیوں کے حادثات میں ڈوب کر مر گئے یا لاپتا ہوگئے ،یو این ایچ سی آرنے کہاکہ 1990 کے عشرے کے بعد جنگوں اور تنازعات کے نتیجے میں بے گھر ہونے والوں کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے،تب سابق یوگو سلاویہ میں بحران کی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے تھے،اس سال یورپ پہنچنے والے افراد میں نصف تعداد شامی مہاجرین کی ہے اور شام میں جاری جنگ کے نتیجے ہی میں یورپ میں مہاجرین کا بحران پیدا ہوا ہے۔ان میں بیس فی صد افغان تھے اور سات فی صد عراقی تھے۔وہ بھی اپنے ملکوں میں جاری جنگوں کے نتیجے میں اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔یونان کے بعد اٹلی میں تارکینِ وطن کی سب سے زیادہ تعداد کی آمد ہوئی ہے اور وہاں ایک لاکھ 50 ہزار 317 تارکین وطن اور پناہ گزین سمندر کے راستے پہنچے ہیں۔دوسرے یورپی ممالک میں بلغاریہ میں 29959 ،سپین 3845 ،قبرص 269 اور مالٹا میں 106 تارکین وطن گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق 2014 کے دوران قریبا 2 لاکھ 19 ہزار افراد سمندری راستے سے یورپی ممالک میں پہنچے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…