اسلام آباد (نیوز ڈیسک) یوکرین کے علاقے کرائمیا پر قبضہ، ترکی کے ساتھ جھگڑا اور شام میں فضائی کارروائی کرنے والے روس کے خلاف اب یورپی ملک پولینڈ نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے، اور روسی سرحد کے ساتھ ہزاروں فوجی تعینات کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
مغربی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ’’روس کے حالیہ متنازعہ اقدامات‘‘ کے بعد پولینڈ اس کے توسیع پسندانہ عزائم کے متعلق متفکر ہے اور کسی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لئے اپنی شمال مشرقی سرحد پر مسلح دستے تعینات کررہا ہے۔ پولینڈ کے وزیردفاع انٹونی میسی ریوک کا کہنا ہے کہ 2016 کے اختتام تک شمال مشرقی سرحد پر تقریباً 40 ہزار فوجیوں کی تعیناتی مکمل ہوجائے گی۔پولینڈ یورپی اور امریکی عسکری اتحاد نیٹو کا اہم رکن ہے اور اسے روس کے خلاف فرنٹ لائن قرار دیا جاتا ہے۔ نیٹو کے اسلحہ سسٹم پہلے ہی روسی خطرے کے پیش نظر پولینڈ میں تعینات ہیں، جبکہ پولینڈ نے امریکا سے مزید 8پیٹریاٹ میزائل سسٹم منگوانے کے لئے بھی آرڈر دے دیا ہے۔پولینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے اپنے جوہری ہتھیاروں میں پانچ نئے نیوکلیئر رجمنٹ کے اضافے اور روایتی فوجی دستوں اور جنگی ہتھیاروں کی تعداد بڑھانے کے اعلانات کے پیش نظر ضروری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
روس کی سرحد پر ہزاروں فوجی جا پہنچے ،خطرے کی گھنٹی بج گئی، ایک اور ملک ترکی کے ساتھ جا کھڑا ہوا
27
جنوری 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں