اسلام آباد(نیوزڈیسک)کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق نہ ہو سکی۔ایک نجی ٹی وی چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز میڈیا میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کی خبریں گردش کر رہی تھیں تاہم پشاور میں موجود سکیورٹی حکام نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی۔خیال رہے کہ پاکستانی میڈیا ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی خبر دبئی کے ایک اخبار گلف نیوزکی رپورٹ کی بنیاد پر چلا رہا تھا۔ٹی وی چینل کے مطابق ایک اعلیٰ سکیورٹی افسر کا کہنا تھا کہ ان رپورٹس کی تصدیق کی کوشش کی جا رہی ہے۔سکیورٹی افسر نے یہ بھی بتایا کہ ملا فضل اللہ کے حوالے سے آخری بار موصول ہونے والی رپورٹ کے مطابق وہ افغان صوبے ننگر ہار میں موجود نہیں تھے۔تاہم انہوں نے بتایا کہ ملا فضل اللہ کی افغانستان کے صوبے کنڑ میں موجودگی کی رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا نمائندوں کو ارسال کی گئی ایک ایمیل میں دعویٰ کیا ہے کہ ملا فضل اللہ کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی افواہیں جھوٹ پر مبنی ہیں۔تاہم محمد خراسانی نے ایک سطر پر مبنی ای-میل میں ڈرون حملے میں ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، اور نہ ہی اس بات کا اشارہ دیا گیا کہ ملا فضل اللہ اس وقت ننگر ہار میں یا افغانستان کے کسی اور علاقے میں ہیں۔واضح رہے کہ امریکی حکام کی جانب سے بھی ڈرون حملے سے متعلق کسی قسم کا بیان سامنے نہیں آیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں