لندن(نیوز ڈیسک) ایک سے زائد شادی کا تصور پاکستان جیسے معاشروں کے لیے عام سی بات ہے لیکن برطانوی قانون اس کی اجازت نہیں دیتا تاہم پھر بھی ایسے معاشروں سے آئے ہوئے افراد کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے برطانوی حکومت انہیں مزید سہولتیں دینے کا ارادہ رکھتی ہیاور اس کے لیے ایک قانون بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔برطانوی پارلیمنٹ دارالعوام کی تحقیق کے بعد ایک سے زائد بیویاں رکھنے والے مردوں کو سہولت دینے کا قانونی یونیورسل کریڈٹ ویلفیئر سسٹم لایا جا رہا ہے جسے 2021 تک نافذ کیا جا سکے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس سہولت سے وہی مرد فائدہ اٹھاسکیں گے جن کا تعلق ایسے معاشروں سے ہو جہاں دوسری شادی کی اجازت ہو اور دلچسپ بات یہ ہے کہ برطانیہ میں بسنے والے دیگر قوموں میں مشرق وسطی، زمبیا کے علاوہ پاکستانی بھی شامل ہیں جو اس قانون میں دی گئی مراعات سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں گے۔برطانیہ میں ایک سے زائد شادی کرنے والے افراد کا کوئی باقاعدہ ڈیٹا تو موجود نہیں ہے تاہم ایک اندازے کے مطابق برطانیہ میں بسنے والے مسلمانوں میں سے 20 ہزار خاندان ایسے ہیں جہاں دوبیویوں والے مرد موجود ہیں۔ برطانیہ کے موجودہ قانون کے تحت شوہر اور اس کی پہلی بیوی کو ہفتہ وار 114.85 پونڈ خرچہ حکومت دیتی ہے اور اگر کوئی دوسرا ساتھی بھی اسی ایک چھت کے نیچے رہ رہا ہے تو اسے 40 پونڈز دیئے جاتے ہیں۔نئے مجوزہ قانون کے تحت پہلی بیوی اور شوہر کوماہانہ 468.89 پونڈز ملیں گے جب کہ دوسری بیوی کو اکیلا شخص تصورکرتے ہوئے 317.83 پونڈز دیئے جائیں گے۔ دوسرے الفاظ میں کہا جا سکتا ہے کہ پہلی بیوی اور شوہر تو شادی شدہ الاؤنس کے حقدار ہوں گے لیکن دیگر بیویوں کو ایک شخص جتنا الاؤنس دیا جائے گا۔