منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ کے بارے میں پیش گوئی سچ ثابت ہوئی،تباہی مچ گئی،شدیدخوف و ہراس

datetime 24  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن ڈی سی(نیوزڈیسک) امریکا کی مشرقی ریاستوں میں برف کے شدید طوفان نے زندگی کو منجمد کرکے رکھ دیا ہے جب کہ کروڑوں افراد اپنے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے جنوبی خلیجی سمندری علاقے میں جنم لینے والا یہ طوفان ارکنساس، ٹینیسی اور کنٹکی کے بعض مقامات پر برف گراتے ہوئے آگے بڑھتا جا رہا ہے اور سارے علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں آتے جا رہے ہیں۔ برفباری کا سلسلہ اگلے ہفتے کے دوران بھی جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اندرون اور بیرون ملک ہزاروں پروازیں منسوخ کردی ہیں جب کہ متاثرہ ملکوں میں اب تک سیکڑوں ٹریفک حادثات رونما ہوچکے ہیں جن میں 20 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ٹینیسی، نارتھ کیرولائنا، ورجینیا، میری لینڈ، پینسلوینیا، ڈسٹرکٹ کولمبیا اور دیگر کئی ریاستوں کے بعض علاقوں میں ہنگامی صورت حال کا نفاذ کر دیا گ?ا ہے، طوفان کے نتیجے میں لاکھوں مکانات بجلی سے محروم ہیں اور ریاست کینٹکی میں جہاں اب تک سب سے زیادہ برف پڑی ہے، ہزاروں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہوئی ہیں۔ ٹریفک میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کی لائن 35 میل لمبی ہے۔برف کا یہ طوفان آج دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے گزرے گا تاہم اس سے قبل ہی یہاں اب تک ڈھائی فٹ برف پڑ چکی ہے۔ شہر برف میں مکمل طور پر چھپ گیا ہے، سڑکیں سنسان ہیں، ریستوران، بار اور سپرمارکیٹس بند ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے دارالحکومت کے رہائشیوں کو طوفان کے گزر جانے تک کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی ہے۔ تلاش کر لیں اور وہیں رہیں۔نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ شہر میں دو فٹ تک برف پڑ سکتی ہے اور یہ طوفان شہر کی تاریخ کے پانچ بدترین برفانی طوفانوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔ اس لئے عوام سڑک سے دور رہیں۔ امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر پیرس اور سوئٹزرلینڈ کے پانچ روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچے لیکن ان کا جدید ترین طیارہ بھی خراب موسم کے باعث واشنگٹن کے قریب میری لینڈ میں نہ اتر سکا۔ ان کی پرواز کو فلوریڈا کی طرف جانا پڑا جہاں وہ موسم ٹھیک ہونے تک کا انتظار کریں گے اور پھر دارالحکومت واپس آئیں گے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ کے محکمہ موسمیات نے کہا تھاکہ ایک شدید برفانی طوفان امریکہ کے مشرقی ساحل کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے کروڑوں افراد کی زندگی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا دو فیٹ (61 سینٹی میٹر) سے زیادہ موٹی برف اپنے ساتھ لا رہی ہے۔امریکہ کی ایک درجن سے زائد ریاستوں میں وارننگ جاری کر دی گئی ہے جہاں تقریبا پانچ کروڑ افراد کے متاثر ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔طوفان شمال کی جانب بڑھ رہا ہے اور واشنگٹن سے طوفان کے گزرتے وقت 30 انچ برف میں ہوگا۔طوفان کی زد میں آ کر اب تک 8افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ 6ریاستوں میں ناگہانی صورتحال کا اعلان کر دیا گیا ہے جبکہ ہزاروں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔طوفان کا اثر جنوب میں ارکنساس سے شمال مشرق میں میساچوسیٹس تک ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ برف پڑنے سے قبل ہی دکانوں پر اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ اور ہفتہ کو چھ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کی گئی ہیںامریکی ریاستوں ٹینیسی، نارتھ کیرولائنا، ورجینیا، میری لینڈ، پینسلوینیا، کولمبیا کے اضلاع اور دوسری ریاستوں کے بعض علاقوں میں ہنگامی صورتحال کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ملک کا دوسرا مصروف ترین واشنگٹن ٹرانسپورٹ سسٹم اتوار تک بند رہےگا جس کے بعد بہت سے پروگرامز بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔واشنگٹن کے میئر موریئل باو¿زر نے کہا کہ یہ بڑا طوفان ہے جس میں جان کے زیاں کا خطرہ ہے۔امریکی محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا کہ یہ شہر کی تاریخ کا سب سے خطرناک طوفان ثابت ہو سکتا ہے۔ورجینیا اور میری لینڈ کے شہریوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ یہ 1922 میں آنےوالے طوفان کے ریکارڈ کو توڑ سکتا ہے جب 28 انچ برف پڑی تھی۔نیشنل ویدر سروس نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور بحرِ اوقیانوس کی ساحلی ریاستوں میں ’مفلوج کر دینے کی صلاحیت رکھنے والے‘ برفانی طوفان میں ریکارڈ برف پڑنے کا امکان ہے۔پیشگوئی میں کہا گیا ہے کہ اس طوفان کے دوران بعض علاقوں میں چند گھنٹے کے دوران تقریباً دو فٹ تک برف پڑے گی اور اس کا سب سے زیادہ اثر واشنگٹن پر ہوگا۔واشنگٹن کے میئر نے شہر میں 15 دنوں کےلئے ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ اس کےساتھ ریاست میری لینڈ، نارتھ کیرولائنا، پینسلوینیا اور ورجینیا کے گورنروں نے بھی ہنگامی حالات کا اعلان کیا ہے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…