روم(نیوز ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ سے ملاقات کیلئے آنے والی خواتین کے لباس پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں صرف 7 خواتین ہی ایسی ہیں جن کو پوپ سے ملاقات کے شرف کے دوران سفید لباس زیب تن کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان خواتین کے علاوہ ملکہ برطانیہ ہوں یا امریکی خاتون اول کسی کو بھی سفید لباس پہننے کی اجازت نہیں ہے۔حال ہی میں مناکو کی شہزادی چارلین نے ویٹی کن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چارلین نے سفید لباس پہنچا ہوا تھا۔ شہزادی چارلین کا شمار بھی ان سات خوش قسمت خواتین میں ہوتا ہے جنھیں سفید لباس پہننے کا استحقاق حاصل ہے۔ یہ خصوصی روایت صرف کیتھولک فرقے سے تعلق رکھنے والی ملکاو¿ں اور شہزادیوں کیلئے مختص ہے۔ ان خواتین کے علاوہ کوئی بھی خاتون جو پوپ سے ملاقات کی متمنی ہو اسے سیاہ لباس پہننے کی سختی سے ہدایت کی جاتی ہے۔ 2009ءمیں امریکی خاتون اول مشعل اوبا نے جب پوپ بینی ڈکٹ سے ملاقات کی تھی تو انہوں نے بھی نہ صرف سیاہ لباس زیب تن کیا تھا بلکہ اپنے سر کو بھی سیاہ کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا۔برطانوی ملکہ کوئین الزبتھ نے جب چرچ آف انگلینڈ کے ہیڈ کی حیثیت سے پوپ جان پال IIاور بعد ازاں پوپ جان XXIII سے ملاقات کی تو انہوں نے بھی سیاہ لباس پہنا تھا لیکن اس کے بعد کوئن الزبتھ کی جانب سے اس پروٹوکول کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ فی الحال دنیا بھر میں صرف 7 خواتین ایسی ہیں جن کو پوپ سے ملاقات کرنے کیلئے سفید لباس پہننے کی اجازت دی جاتی ہے۔ ان خواتین میں سپین کی ملکہ صوفیا، بیلجیم کی ملکہ پاو¿لا، لگزمبرگ کی گرینڈ ڈچز ماریا ٹریسا، بیلجیم کی ملکہ میتھیلیڈ، سپین کی ملکہ لیٹیزیا،نیپلز کی شہزادی مرینا اور مناکو کی شہزادی چارلین شامل ہیں۔